سے ابتداء کرے (1) ۔۔۔۔ پچھلے حصہ میں جوبال نکل آئیں ان کی صفائی بھی مستحب ہے (2) البتہ چوں کہ حدیث میں اس کا ذکر نہیں اس لئے اگر چالیس دنوں سے زیادہ بھی ہوجاۓ توکراہت پیدا نہیں ہوگی ۔ واللہ اعلم
ناخن تراشنا
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امور فطرت میں شمارکرتے ہوۓ جن باتوں کا حکم فرمایا ان میں سے ایک ناخن تراشنابھی ہے (2) اس لئے کہ ناخن کے بڑھ جانے کی صورت میں میل پیدا ہوجانے اور اس سے انسانی صحت کونقصان پہونچنے کا قوی اندیشہ ہے چوں کہ مختلف لوگوں میں اجزاء جسمانی کے نشو ونما کی الگ الگ صلاحیت ہوتی ہے اس لئے ظاہر ہے کہ کوئی ایک قطعی مدت نہیں بیان کی جاسکتی ۔ تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چالیس دن سے یہ مدت بڑھ نہ جاۓ اور اس کے اندر ناخن تراش لیاجاۓ (4) امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے کہ کم سے کم ہرجمعہ کو ناخن کاٹ لینا چاہۓ (5) ناخن قینچی وغیرہ سے کاٹنا چاہۓ (6) اس میں مرد وعورت کا حکم یکساں ہے ۔ البتہ فقہاء نے دانت سے ناخن تراشنے کومنع کیاہے (7) ناخن کاٹنے سے پہلے ہاتھ دھولیا جاۓ تاکہ ناخن نرم ہو اور بسہولت کاٹ لیاجاۓ (8) اور ناخن کاٹنے کے
____________________________________
(1) عالمگیری 358/5 (2) شرح مہذب 289/1
(4) مسلم عن انس 129/1
(3) ابوداؤد باب فی اخذالشارب 577/2
(5) شرح مہذب 287/1
(6) الاتحاف 652/2
(7) ہندیہ 358/5 ، الاتحاف 657/2
(8) اتحاف 658/2