چھٹا باب
لباس و پوشاک
خورد و نوش کے بعد سب سے بڑی انسانی ضرورت لباس ہے۔ جسم کی ستر پوشی انسانی فطرت میں ہے۔ رب کائنات نے جہاں انسان کو علم سے سرفراز کیا ہے، عقل و دانش سے حصہ دیا ہے، تدبیر امور کی صلاحیت دی ہے، وہیں اس کی فطرت و طبیعت میں "حیا" کا ایک خاص داعیہ رکھا ہے۔ یہ "حیا" گناہوں سے روکتی ہے، خدا کی معصیت و نافرمانی سے باز رکھتی ہے اور بے شرمی و بے حیائی کے لئے حجاب بنتی ہے، حیا کی دیوار اٹھ جائے تو پھر انسان اور حیوان کے درمیان کم امتیاز باقی رہ جات اہے۔ یہی حیا ہے کہ انسان کی جسم پوشی پر مجبور کرتی ہے۔ قرآن مجید نے حضرت آدم و حوا کے بارے میں کہا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے ان کے جنت سے نکالے جانے کا فیصلہ فرمایا تو مضطربانہ ان حضرات نے اپنے جسم کے قابلِ ستر حصے ڈھک لئے۔ (اعراف:۲۲)۔
لباس – تقاضۂ فَطرت
اسلام سے پہلے اس باب میں بھی انسانیت سخت پستی میں تھی، بعض مذاہب نے