ان کی مدد فرما (۱)۔ ایک موقع پر حضرت حسّان اسلام کی طرف سے مدافتع کے اشعار پڑھ رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لئے مسجد نبوی میں منبر رکھوائے (۲)۔
اچھے اشعار کبھی کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوب بھی پڑھتے، لبید کا شعر :
الا کل شِیٔ ما خلا اللہ باطل خدا کے سوا ہر چیز فانی ہے
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت ہی پسند تھا (۳)۔ غزوۂ خندق کے موقعہ سے جب پانے پروانوں کے ساتھ خود چراغ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم بھی خندق کھودنے اور اس کی مٹی ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے میں مصروف تھے، زبانِ مبارک پر یہ اشعار جاری تھے :
واللہ لولا ما اھتدینا ,ولا تصدقنا الا ملینا
نانزلن سکینۃ علینا ,و ثبت الاقدام ان لاتینا
ان الاولیٰ قد بغوا علینا ,اذا اراد وافتنۃ ابینا (۴)
اگر اللہ (کا کرم نہ ہوتا تو راہِ ہدایت نہ پانے ,صدقہ ادا کرتے اور نماز پڑھتے
اے اللہ تو ہم پر سکینت نازل فرما ,دشمنوں سے مڈ بیڑھ ہو تو ہمیں ثابت قدمی عطا فرما
لوگوں نے ہمارے ساتھ شرارت کی ہے
جب انہوں نے کوئی فتنہ اٹھایا تو ہم نے ان کی بات ماننے سے انکار کر دیا
پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ وسلم اور شعر گوئی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوں توشعر گوئی سے شغف نہیں رکھتے تھے لیکن بعض دفعہ ایسا ہوا کہ بے تکلف اور بے ساختہ آپ کی زبان پر چند مصرعے موزوں
----------------------------------------------
(۱) بکاری عن عبد الرحمٰن بن عوف ۱/۶۴۔
(۲) بخاری عن عائشہ، مشکوٰۃ بحوالۂ بخاری /۴۱۰۔
(۳) مسلم عن ابی ہریرہ، کتاب الشعر ۲/۲۳۹۔
بخاری عن براء بن عازب باب غزوۃ الخندق ۲/۵۸۹۔