اسے چھونے لگے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ سعد کے رومال جنت میں اس سے بڑھ کرہونگے (1) نقل کیاگیاہے کہ آپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض دفعہ ۔۔۔ایک ہزار اور بعض دفعہ چار سو درہم کی چادر استعمال فرمائی ہے (2) امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ نے "سنجاب" کے کپڑے استعمال کۓ ہیں (3) بعض اوقات آپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چارسو دینار کی چادر استعمال کی ہے (4) ہاں یہ ضرورہے کہ لباس کی عمدگی اسے کبر وترفع میں مبتلا نہ کردے۔ اور اس لباس سے پہلے جواس کی کیفیت تھی اس لباس کے استعمال کے بعد اس میں تغیر نہ ہوجاۓ لبس الشیاب الجمیلۃ مباح اذاکان لایتکبربھا (5) غرض اس میں بھی اعتدال رہے ، نہ تقشف و رہبانیت اور اسراف ونمائش ۔
سر پر رومال
عمامہ یاسر کے اورپر کوئی رومال ڈال لینا جو چہرہ تک آجاتاہو، رسول اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔ سیدنا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی ہجرت والی روایت میں آنحضرت کی تشریف آوری کی جو کیفیت نقل کی گئی ہے وہ یہی تھی (6) حضرت انس رضی اللہ عنہ کی ایک روایت میں آپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمامہ کے اوپر رومال باندھنے کابھی ذکرہے عصب النبی صلی اللہ علیہ وسلم علی راسہ ، حاشیۃ برد (7) ابن حجر نے "عصابۃ" اور تقنع" کافرق ان الفاظ میں نقل کیاہے فالتقنع تغطیۃ الراس
_________________________________________
(1) بخاری باب قبول الہدیۃ من المشرکین 356/1
(2) ہندیہ 233/5
(3) غیاثہ 109
(4) ہندیہ 322
(5) غیاثہ 109
(6) متقنا بخاری کتاب اللباس باب التقنع
بخاری باب مذکور