اس کی سخت تاکید آئی ہے یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص بلا اجات تمھارے گھر میں جھانکے اور تو اس پر کنکری پھینکے یہاں تک کہ اس کی آنکھ جاتی رہے تو تم پر کوئی مواخذہ نہیں ہے(1) ہمارے معاشرہ میں یہ مسئلہ یکسر غیراہم ہو کر رہ گیا ہے۔
سلام
اسلام میں سلام کو بڑی اہمیت دی گئی ہے، قرآن مجید نےاس کو پیغمبرانہ عمل بتایا ہے کہ حضرت ابراہیم ؑ نے اپنے مہمانوں کو سلام کیا (2) مسلمانوں کو ہدایت کی گئی کہ و ہ گھر میں داخل ہوں تو سلام کریں (3) اور سلام کیا جائےتو انہیں الفاظ میں یا اس سے بہتر الفاظ میں جواب دیں(4) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کے بعد سب سے پہلے ان کو جو حکم دیا گیا وہ یہی تھا کہ فرشتوں کو سلام کریں اور ان کا جواب سنیں، یہی سلام و جواب بنو آدم کیلئے ہو گا (5)
ایک دفعہ آپ ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ اسلام کا سب سے بہتر عمل کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا، یہ کہ کھانا کھلاؤ اور ہر شناسا اور نا شناسا کو سلام کرو (6) حضور ﷺ نے حقوق العباد سے متعلق جن سات باتوں کا حکم فرمایا ان میں سے
(1) ترمذی، با ماجاء فی الاستیذان
(2)الذاریٰت -25
(3) النور-61
(4) النساء-86
(5) بخاری و مسلم عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ باب بدء السلام 919/2
(6) حوالہ سابق 921/2 ، بخاری و مسلم عن عبداللہ بن عمرو بن العاص۔