یہ بھی ضروری ہے کہ ذبح کرتے ہوئے اللہ کا ذکر کرے یا ذکر کے فوراً بعد جانور کو ذبح کرے، اگر اللہ کا نام لینے کے بعد معمولی فصل ہو تو کوئی حرج نہیں لیکن زیادہ فصل ہو جائے، کسی دوسرے کام میں لگ جائے، مجلس بدل جائے پھر جانور ذبح کرے تو اس کا کھانا حلال نہ ہو گا (۱)، رہ گئی یہ بات کہ بسم اللہ اور ذبح کے درمیان کتنے وقفہ کو وقفہء طویل سمجھا جائے؟ تو یہ ناظرین کی سوچ پر موقوف ہے، جس کو وہ طویل سمجھے وہ طویل ہے "وحد الطول ما بتکثرہ الناظر۔" (۲)
یہ بات بھی واضح رہے کہ ذبح اختیاری میں بسم اللہ کا تعلق فعلِ ذبح سے ہے، اگر ایک ہی دفعہ میں دو جانور کو ذبح کر دیا تو ایک ہی بسم اللہ دونوں کے لیے کافی ہے اور اگر یکے بعد دیگرے جانور کو ذبح کیا تو ہر ایک کے لئے الگ الگ بسم اللہ کہا جانا ضروری ہے (۳)۔
مشینی ذبیحہ
فقہاء کے اسی نکتہ سے مشینی ذبیحہ کا مسئلہ واضح ہو جاتا ہے، راقمِ سطور نے مشینی ذبیحہ سے متعلق امریکہ کے ایک سوالنامہ کا جواب لکھا تھا، ذیل میں وہی سوال و جواب درج کیا جاتا ہے :
سوال نامہ
کیا فرماتے ہیں علماءِ دین مسئلہ ذیل میں کہ : کناڈا میں کچھ مسلمانوں نے مرغیوں کے مشینی ذبیحہ کے لئے ایک خاص
-----------------------------------------------
(۱) المغنی ۹/۱۰، بدائع ۵/۴۸۔
(۲) در مختار ۵/۱۹۲۔
(۳) حوالہ سابق