تحت وہ آتے ہوں ، حلال سمجھے جائیں گے یہی حکم اس قسم کے پودوں اور پھلوں کا بھی ہو گا (1)موجودہ زمانے کی ایجادات و اختراعات اور آلات واکتشافات کے احکام پر اس قاعدہ کو خصوصیت کے ساتھ منطبق کیا جاسکتا ہے ۔
عصمت انسانی میں اصل حرمت ہے
انسانی عصمت وعفت اور عزت و آبرو کا مسئلہ چونکہ نہایت نازک ہے اس لئے فقہاء نے ایک استثنائی قاعدہ یہ مقررکیا ہے کہ عصمت کے معاملے میں اصل حرمت ہے ،الاصل فی الابضاع الحرمۃ (2) مثلاًایک شخص کی کئی بیویاں ہے ۔اس نے ان میں سے ایک کو طلاق دیدی لیکن کونسی بیوی مطلقہ ہے ؟ یہ یاد نہیں رہا تو جب تک اس مطلقہ کی تعیین نہ کرلے وہ سب اس پر حرام ہونگی ،اسی طرح بلا تعیین کسی ایک کو طلاق دیدی تو جب تک اس خاص عورت کی تعیین نہ کر دے ، ان عورتوں میں سے کسی سے بھی مقاربت جائز نہ ہوگی ۔
مگر یہ اس وقت ہے کہ حرمت ثابت ہو ،محض حرمت کا شک ہو تو صرف شک کی وجہ سے حرمت ثابت نہ ہوگی ،جیسے ایک عورت نے اپنا پستان بچہ کے منہ میں رکھا مگر دودھ کا نکلنا مشکوک ہے اور اس عورت کا خیال ہے کہ دودھ نہیں نکلاہے تو محض شک کی وجہ سے دودھ والی حرمت (حرمت رضاعت ) ثابت نہ ہوگی (3)
-------------------------------------------------------
(1)الاشباہ للسیوطی :134
(2)الاشباہ لابن نجیم :67
(3)حوالۂ مذکور :68