استنجاء کے ذرائع
استنجاء بائیں ہاتھ سے کرے ، صرف پانی یا صرف پتھر کا استعمال بھی کر سکتے ہیں ، پانی سے کرنا بہ مقابلہ پتھر وغیرہ کے بہتر ہے اور اس سے بھی بہتر ہے کہ پہلے پتھر یا ڈھیلوں کا استعماک کیا جائے پھر پانی کا (1) فی زمانہ کاغذ کا استعمال جوخاص اسی مقصد کے لئے بنایا جاتا ہے ، پتھر کے حکم میں ہے ، آبدست میں کم سے کم حصہ کااستعمال ہو -تین انگلیوں سے کام چل جائے تو زیادہ بہتر ہے (2) پتھر ہوں تو تین بار استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے ، آپؐ نےاس کی ہدایت فرمائی ہے (3) لیکن اصل مقصود یہ ہے کہ نجاست زائل ہو جائے ، آپؐ نےنے دو پتھروں پر بھی اکتفاء فرمایاہے (4) یہی اصول پانی میں بھی ہے ، جتنی بار دھونے میں پوری طرح صاف ہونے کا گمان ہو جائے ، اتنی بار دھوئے ، تعداد کی کوئی قید نہیں (5) استنجاء سے پہلے اور استنجاء کے بعد ہاتھ دھونا مستحب ہے (6) ناپاک چیزون سے آپؐ نے استنجاء کرنے سے منع فرمایا ہے - آپ نے خاص طور پر جانور کے فضلہ (لید) کا ذکر کیا ہے ، ہڈی سے بھی استنجاء کرنے سے روکا ہے کہ جنوں کی غذا کاکام دیتی ہے (7) چکنے قابلِ تحریر کاغذ سے بھی استنجاءنہیں کرنا چاہئیے (8)
---------------------------------------------------------------------
(1) خلاصۃ الفتاوی 24/1 (2) حوالہ سابق
(3) ترمذی باب الاستنجاء بالحجارۃ عن عبدالرحمٰن بن یزید 10/1
(4) ترمذی باب الاستنجاء بالحجرین 10/1 امام شافعیؒ اورامام احمد کے نزدیک کم سے کم تین پتھر ضروری ہیں
(5) خلاصۃ الفتاوی 24/1
(6) حوالہ سابق
(7) ترمذی باب کراہیۃ مایستنجی بہ 11/1
(8) رد المحتار227/1