۲۹
پہلا باب
شریعت کے بنیادی اصول و قواعد
اسلامی شریعت اور اسلامی قانون کی بسم اللہ ہی اس امر سے ہوتی ہے کہ خدا جو تمام کائنات کا رب، اس کا پروردگار، روزی رساں اور مالک ہے، وہی اس کا حاکم بھی ہے، قانون قدرت تمام تر اس کے احکام کی تعمیل سے عبارت ہے۔ مہر و ماہ کی گردش، بادلوں کی حرکت، سمندر کا بہاؤ، موسموں کا تغیر، زمین کا نشیب و فراز ، پہاڑوں کا جماؤ ، یہ سب کا سب اضطراری طور پر حکمِ خداوندی کی تعمیل اور مشیتِ الہٰی کی تکمیل میں لگے ہوئے ہیں۔ اللہ تعالٰی نے اسی مقصد کے لئے انسان کو بھی دنیا میں بھیجا لیکن چونکہ اس کا امتحان بھی مقصود تھا اس لئے ارادۂ و اختیار کی قوت بھی اس کے سُپرد کی کہ کیوں کر یہ اپنی قوتِ ارادی کا صحیح استعمال کر کے خدا کی مرضیات پر ثابت قدم رہتا ہے اور شریعت کی ممنوعات سے اپنے دامن عمل کو بچاتا اور محفوظ رکھتا ہے۔ لیکن فرض منصبی اس کا بہر حال یہی ہے کہ وہ اپنے آپ کو بھی نظم کائنات کے ساتھ جوڑ دے اور اس راہ کو اختیار کرے جو اس کے رب کی خوشنودی کا ذریعہ ہو۔ " اللَّـهِ ۚ إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّـهِ ۖ ﴿الانعام -٥٧﴾ أَلَا لَهُ الْحُكْمُ ﴿الانعام-٦٢﴾