ختم نبوت کاانکار
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان لانے میں یہ بات داخل ہے کہ سلسلہ نبوت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرختم سمجھے، اس پرتمام امت کااجماع ہے۔ ملاعلی قاری کابیان ہے: ودعوی النبوۃ بعد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کفر بالاجماع (1)
(آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعوی نبوت بالاجماع کفرہے ) الاشباہ والنظائر میں لکھاہے کہ جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی نہ جانے وہ مسلمان نہيں (2) عالمگیری میں بھی لکھاہے کہ اگر کوئی آپ کے بعد نبوت کا دعوی کرے تو اس کی تکفیر کی جاۓ گی، فقہاء مفسرین ومحدثین اورمتکلمین کے یہاں یہ بات اس صراحت سے منقول ہےکہ سلیم الفکر انسان کے لئے مجال انکار نہیں اس لۓ کوئی بھی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دعوی نبوت کرے تو بظاہر متقی وپرہیزگار ہی کیوں نہ ہو، صاحب ایمان نہیں ہوسکتااور اس کااپنے آپ کومسلمان کہنا محض فریب اوردھوکہ ہے۔ ۔ ۔ گذشتہ صدی میں پنجاب کے ایک مرد کذاب مرزا غلام احمد قادیانی نے بہت سے دعاوی کۓ اور منجملہ ان کے ایک دعوی نبوت بھی ہے، ظاہر ہے کہ شخص مذکور مرتد زندیق و بددین تھا اور اس کی نبوت پرایمان لانے والے اور اس کو نیک وصالح سمجھنے والے دونوں ہی کافر ہیں نہ ان سے شادی بیاہ کامعاملہ جائزہے اور نہ ان کے ساتھ موالات و ارتباط، کہ ایسے لوگوں سے بے تعلقی خدا سے تعلق کااظہار ہے اور ایسے لوگوں کے ساتھ موالات ودوستی دینی غیرت وحمیت کے مفقود ہوجانے کا ثبوت اور حب
_________________________________________
(1) شرح فقہ اکبر 202 (2) الاشباہ والنظائر 138