بہتر ہے کہ ہاتھ خود دھوئے دوسروں سے مدد نہ لے کیوں کہ یہ بھی ایک طرح کا وضوء ہے ،هذا كالوضوء ونحن لا تستعين بغيرنا في ؤضوءنا (1)کئی افراد کو ہاتھ دھونا ہو تو ادب یہ ہے کہ پہلے نوجوان پھر عمر رسیدہ لوگ ہاتھ دھوئیں البتہ نوجوان کھانا شروع کرنے میں عمر رسیدہ لوگوں کے شروع کرنے کا انتظار کریں ، کھانے کے بعد پہلے عمررسیدہ پھر نوجوان ہاتھ دھوئیں (2) کہ بڑوں کے پہلے ہاتھ دھونے میں ان کو زیادہ انتظار کرنا ہو گا۔ اس قیاس کا تقاضہ تو یہ ہے کہ میر مجلس سب سے آخر میں ہاتھ دھوئے ، لیکن لوگوں میں اس کے احترام واکرام کی رعایت کرتے ہوئے بہتر سمجھا گیا کہ میر مجلس ہی سے ہاتھ دھلانے کا آغاز ہو (3) فقہاء نے لکھا ہے کہ کھانے سے پہلے صرف ہاتھ دھویا جائے کلی کی ضرورت نہیں (4)
دعائیں
کھانا قریب میں رکھ دیا جائے تو یہ دعا پڑھے ؛اللهم بارك لنا في ما رزقتنا وقنا عذاب النار ، بسم الله ( عمل اليوم والليلة ص217)
کھانے کے شروع میں بسم اللہ کہنا چاھئے۔ اگر شروع میں بسم اللہ کہنا بھول گیا ، بعد کو یاد آئے تو بسم اللہ اولہ وآخرہ کہا جائے۔
حضرت عائشۃ نے آپؐ سے نقل کیا ہے ؛
اذا اكل احدكم فليذكراسم الله فان نسي ان يذكر اسم جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اسم باری تعالی کا ذکر کرے اگرشروع میں بھول جائے تو
----------------------------------------------
(1) ہندیہ337/5
(2) حوالہ مذکورہ
(3) ہندیہ 345/5
(4) البحرالرائق