اونٹ کوکھڑاکرکے ۔ اس طرح کہ اس کابایاں ہاتھ بندھاہواہو (1) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کودیکھاکہ اونٹ کولٹاکر ذبح کررہاہے توفرمایا کہ کھڑاکرکے ذبح کرو کہ یہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اورمینڈھے کوحضورصلی اللہ علیہ وسلم نے لٹاکر ذبح فرمایاہے (2)
آلات ذبح
آلات ذبح دوطرح کے ہوسکتے ہیں،آلہ قاطعہ اور آلہ فاسخہ ۔ آلہ فاسخہ سے مراد ایساہتھیارہے جواپنی چوٹ اوردباؤ کے ذریعہ جسم کو پھاڑدے، جیسے ہاتھ سے لگاہوا ناخن اورمنھ سے لگے ہوۓ دانت، ان کے ذریعہ گوجانور کی مطلوبہ نالیاں کٹ جائیں پھربھی ان کاکھانا جائزنہیں ، وہ مردار کے حکم میں ہیں، آلات قاطعہ سے وہ آلات مرادہیں جن میں کاٹنے کی صلاحیت ہواگریہ لوہے کی ہوں تب توان سے جانور کاذبح کرنا جائزہے ہی اوراگر کوئی اورچیز ہوتو اس کاتیزاور دھاردار ہوناضروری ہے جیسے لکڑی،بانس،نوکدارپتھروغیرہ بقول امام نووی کے "حصولہ بکل محدد(3) البتہ ناخن،ہڈیوں اوردانتوں سے ذبح کے جائزہونے اورنہ ہونے میں فقہاء کے درمیان اختلاف ہے، امام ابوحنیفہ کے یہاں اگریہ جسم سے علحدہ ہوں اور رگیں کاٹ سکتے ہوں توجائزہے امام مالک کے ہاں ہڈی سے جائز ہے ناخن اور دانتوں سے نہیں، اور امام شافعی اور احمد رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک ان تینوں سے ذبح کاعمل کافی نہیں کیوں کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایاہے اور اس کو حبشیوں کاطریقہ قرار دیاہے، تاہم اس پرسبھوں کا
________________________________________
(1) شرح مہذب : 92/9
(2) شرح مہذب : 83/9
(3) بدائع 42/5، شرح مہذب 82/9