شکن پیداکرنے کوبھی شامل کیاہے (1) اسی طرح داڑھی کے سفید بال نکالنا بھی مکروہ ہے (2) تاکہ مصنوعی طور پراپنی جوانی کوبچائیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ یہ بال نہ نکالو کہ یہ قیامت کے دن مسلمانوں کے لئے نور ہوگا (3) داڑھی کوبالکل چھوڑدینا یا پراگندہ رکھنا کہ لوگ اس کو زاہد اور دنیاسے بے رغبت سمجھیں، بھی مکروہ ہے بلکہ مشہور صوفی بشرحافی نے ریاکی وجہ سے ان دونوں باتوں کو شرک (خفی) قراردیاہے (4) نچلے ہونٹ کے نیچے جوبال ہیں،ان کوبھی اکھاڑنا مکروہ ہے (5) بلکہ عالمگیری میں تو بدعت قراردیاگیاہے (6) امام احمد اور امام ابویوسف حلق کابال صاف کرنے کی اجازت دیتے ہیں ۔ عام فقہاء احناف مکروہ کہتے ہیں (7) چہرہ یعنی رخساروں کابال کاٹنے میں بھی مضائقہ نہيں (8)
خضاب کااستعمال
بال کے سلسلہ میں ایک اہم مسئلہ خضاب کے استعمال کاہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چوں کہ یہود ونصاریٰ خضاب کااستعمال نہیں کرتے ہیں اس لۓ تم کیاکرو (9) فتح مکہ کے موقع سے حضرت ابوبکر کے والد حضرت ابوقحافہ اس
__________________________________________
(1) شرح مہذب 292/1۔
(2) احیاء علوم الدین مع الاتحاف 678/2۔
(3) ابوداؤد 578/2
(4) احیاء العلوم مع الاتحاف 682/2
(5) شرح مہذب 291/1
(6) عالمگیری 358/5
(7) حوالہ سابق
(8) عالمگیری 358/5
(9) بخاری باب الخضاب 875/2 ۔ ابوداؤد باب فی الخصاب 578/2