عورتوں کے لئے چوں کہ زیبائش و آرائش کی رعایت زیادہ کی گئی ہے اس لئے وہ مہندی بھی لگاسکتی ہیں ، ہاتھوں میں بھی اور پاؤں مین بھی ، مردوں کے لئے گو بچہ کیوں نہ ہو مہندی کا استعمال جائز نہیں (۱) ایسے پینٹ جو جسم تک پانی پہونچنے میں مانع ہوں ، خواتین ان ایام میں لگائیں جن میں ناپاکی کی وجہ سے نماز کا حکم ان سے متعلق نہیں تو مضائقہ نہیں ۔ اسی طرح عورتوں کے لئے کاجل اور سیاہ سرمہ کااستعمال درست ہے ، مردوں کے لئے بہتر ہے کہ سفید سرمہ استعمال کریں اورسیاہ بھی استعمال کریں تو زینت مقصود نہ ہو ، آرائش کے نقطہ نظر سے مردوں کے لئے سیاہ سرمہ کا استعمال مکروہ ہے (۲) عورتوں کا سیندور اور ٹکلی کا استعمال کرنا یا جنوبی ہند میں کالی پوتھ کا استعمال کرنا مکروہ ہے ، یہ ہندوانہ رسم ہے اور اس میں دوسری اقوام کے ساتھ تشبہ ہے ۔
انگوٹھی
زیورات کے قبیل کی جتنی چیزیں ہیں وہ سب صرف عورتوں کے لئے جائز ہیں ، مردوں کے لئے جائز نہیں ، اس سے صرف انگوٹھی کا استثناء ہے جو خود پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے استعمال فرمائی ہے ، اسی لئے محدثین نے اپنی کتابوں میں اس کو مستقل عنوان بنا کر ذکر کیا ہے ۔
خاتم مبارک
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابتداءً انگوٹھی نہیں پہنتے تھے ، صلح حدیبیہ کے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(۱) عالمگیری ۵؍۳۵۹ ، باب الزینۃ
(۲ ) حوالۂ سابق