بھی فرمایا ہے اس لئے ابن قیم کہتے ہیں کہ"بظاہر آپ نے استعمال ہی کے لئے خریدا ہوگا اور ایک سے زیادہ روایتیں ہیں کہ آپؑ نے خود بھی پائجامہ پہنا ہے اور دوسرے بھی آپؑ کی اجازت سے پائجامے کا استعمال کیا کرتے تھے "(1)
کپڑا پہننے کی سنتیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں میں سے ایک یہ ہے کہ جب جوتا پہننا ہوتا تو پہلے دایئں پاؤں میں پہنتے پھر بایئں پاؤں میں پہنتے (2)اور جوتا اتار نا ہوتا تو پہلے بایئں پاؤں کو اتارتے پھر دایئں پاؤں کو(3)اسی پر قیاس کرتے ہوئے کپڑوں میں بھی پہنتے اوراتارتے ہوئے یہی ترتیب مسنون ہوگی ------------کپڑا پہنتے وقت آپؑ سے بعض دعایئں منقول ہیں جب کوئی نیا کپڑا پہنتے تو پہلے اس کا نام لیتے پھر فرماتے :
اللھم لک الحمد انت کسوتنیہ أسالک خیرہ وخیر ما صنع لہ و اعوذ بک من شرہ و شر ما صنع لہ ۔خدا وندا !آپ کا شکرکہ آپ نے مجھے یہ لباس پہنایا ہیں آپ سے اسکے اور اسکی ساخت کے مقاصد میں سے خیر کا خواستگار اوراسکے اور اسکی بناوٹ کے مقاصد کے شر سے پناہ خواہ ہوں ۔
اور کبھی یہ دعاء پڑھتے :
الحمدللہ الذی کسانی ما اواری بہ عورتی واتجمل بہ فی حیاتی ۔
خدا کی تعریف جس نے مجھے یہ لباس پہنایا کہ اس سے قابل ستر حصے ڈھک سکوں اور اپنی زندگی میں اس سے تجمل کروں۔
اور کبھی یہ دعاء پڑھتے :
الحمدللہ الذی کسانی ھٰذاورزقنیہ من غیر حول منی ولا قوۃ (4)
خدا کی تعریف جس نے یہ پہنایا اور بلا قوت و دخل عطافرمایا۔
ان تینوں دعاؤں میں سے جو بھی پڑھ لی جائے کافی ہے ۔
--------------------------------
(1)زاد المعاد 51/1 (2)بخاریکتاب اللباس باب یبدأبا لفصل الیمنی ۔ (3)بخاری کتاب اللباس باب ینزع نعلہ الیسریٰ۔ (4)زاد المعاد19/2