استاد نامناسب حد تک سزا دے تو خود استاذ کی تعزیر کی جائے ۔
نکاح :
اولاد کا آخری حق جو والدین کے ذمہ ہے ، یہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد جلد از جلد اس کا نکاح کردیا جائے ۔ نکاح چوں کہ عفت و عصمت اور پاکیزگی کا نہایت مؤثر اور اہم ذریعہ ہے ۔ اس لئے بالغ ہونے کے بعد اسلام اس میں عجلت کو پسند کرتا ہے ۔
حدیث میں ہے کہ جس کو بچہ ہو وہ اس کا اچھا نام رکھے ، اور اس کی تربیت کرے پس جب بالغ ہوجائے تو شادی کردے ۔ پھر اگر بالغ ہو جائے اور اس کی شادی نہ کرے اور وہ گناہ میں مبتلا ہوجائے تو اس کا گناہ اس کے باپ پر ہوگا ۔
دوسری حدیث میں ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تورات میں لکھا ہوا ہے کی جس کی عمر بارہ سال ہو جائے اور اس کی شادی نہ کرے پھر وہ لڑکی گناہ میں مبتلا ہو جائے تو اس کا گناہ شادی نہ کرنے والے سرپرستوں پر ہوگا ۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کا نکاح کیا کرو ۔
اسی طرح نکاح کرتے وقت بچے کے لئے اچھے رشتے کا انتخاب کرے یعنی ایسی بہو لائے جو دیندار اور حسن اخلاق کی حامل ہو اور قبول صورت ہو ، جو سن و سال اور طبیعت کے لحاظ سے اس کے لئے موزوں
........................................
مشکوۃ عن ابی سعید و ابن عباس رضی اللہ عنھما
مشکوۃ عن عمر ابن خطاب رضی اللہ عنہ.
کنز العمال عن ابن عمر رضی اللہ عنہ 207/21