الحب والزرع والعقعق ونحوہا حلال بالاجماع (۱) اس سے مراد وہ کوا ہے جس کو ’’ زاغ ‘‘ کہا جاتا ہے۔ (۲) ان کے علاوہ عام پرندے مرغی ، بط ، فاختہ ، کبوتر ، گوریئے وغیرہ بالاتفاق حلال ہیں ۔
نجاست خور حلال جانور
البتہ حلال جانور بھی نجاست خور ہو جائیں جن کو عربی میں ’’جلالہ‘‘ کہا جاتا ہے تو اس کے کھانے میں کراہت ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے جانور کا گوشت کھانے اور اس کا دودھ پینے سے منع فرمایا ۔ (۳) بلکہ ایک روایت میں اس پر سوار ہونے سے بھی منع فرمایا ہے ۔ (۴) اسی روایت کو سامنے رکھ کر فقہاء نے احکام مقرر کئے ہیں اور وہ یہ کہ اگر کثرت نجاست خوری کی وجہ سے کسی بھی جانور گائے ، اونٹ ، مرغی کے اندر بدبو پیدا ہوجا ئے اور اس کے گوشت سے بو آنے لگے تو اس کو ایک مخصوص وقفہ کے بغیر ذبح کرنا جس میں یہ بو جاتی رہے مکروہ ہے (۵) کتنے دنوں روک رکھنے میں اس کے گوشت کی کراہت ختم ہوگی ۔ اس سلسلہ میں بعض فقہاء نے اندازہ قائم کیا ہے اور دنوں کی تعیین کی ہے ، لیکن صحیح یہی ہے کہ اس کے لئے کوئی مدت مقرر نہیں کی جاسکتی بلکہ جتنے دنوں میں بو کے ازالہ کا غالب گمان ہوجا ئے کراہت ختم ہو جائے گی ۔
کان ابوحنیفۃ لا یوقت فی حبسہا وقال تحبس حتی تطیب وھو قولہما
----------------------------------------------------
(۱) بدائع ۵؍۳۹
(۲) شامی ۵؍۳۰۰
(۳) ترمذی عن ابن عمر ۲؍۴
(4) نسائی عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ ۔ 209/2 ۔
(5) شرح مہذب ۹؍۸۲ ، ردالمختار ۵؍۲۳۳