علاج کے لئے جو ادویہ استعمال کی جاتی ہیں یا کی جاسکتی ہیں وہ یہ ہیں : جمادات ، نباتات ، حیوانات ، اجزائے انسانی ، ذیل میں اختصار کے ساتھ ہر ایک کا الگ الگ حکم لکھا جاتا ہے ۔
جمادات سے علاج
جمادات سے مراد تمام جامد یا مائع (بہنے والی ) اشیاء ہیں جن میں نمو نہیں پایا جاتا ہے اور وہ نہ کسی نباتی یا حیوانی مخلوق سے تعلق رکھتی ہے ۔ مثلا سونا ، چاندی ، لوہا ، پتھر وغیرہ ۔ ایسی تمام اشیاء کا ازراہ علاج ہر طرح استعمال درست ہے ۔ یعنی ان کے کشتوں کا کھانا ، جسم کے خارجی حصہ یااندرونی حصہ میں ان کے مصنوعی اعضاء کا استعمال وغیرہ ، اوراس کی دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عرفجہؓ کو چاندی اور اس کے بعد سونے کی مصنوعی ناک استعمال کرنے کی اجازت دی تھی (۱) حالانکہ ان کا یہ ناک بنانا کسی تکلیف دہ امر کی بنا پر نہیں تھا بلکہ چہرے پر پیدا ہوجانے والے ظاہری عیب کو دفع کرنے کے لئے تھا ، اسی بناء پر فقہاء نے دانتوں کو چاندی اور سونے کے تاروں سے باندھنے کی اجازت دی ہے ویشد الاسنان بالفضۃ ولا یشدہا بالذھب وقال محمدؒ لا بأس بہ (۲)
نباتات سے علاج
نباتی اشیاء اوران سے بننے والی تمام چیزیں اصلا حلال ہیں ۔ صرف دو صورتیں یں کہ جن میں حرمت پیدا ہوتی ہیں ۔ اول یہ کہ ان میں نشہ پیدا ہو جائے ، اس لئے آپ نے فرمایا کل مسکر حرام ۔ دوسرے اس وقت جب کہ وہ زہر اور نفس
------------------------------------------------
(۱) ترمذی ، ابوداؤد ، نسائی عن عبدالرحمن بن عرفجہ
(۲) خلاصۃ الفتاوی 4/27