اسی طرح محرم بالغ رشتہ داروں کا بوسہ لینا بھی اس وقت جائز نہ ہوگا جب شہوت کا اندیشہ یا احتمال ہو ، ہاں جہاں اس کا کوئی احتمال نہ ہو وہاں اجازت ہوگی ، چنانچہ آنحضور ﷺ حضرت فاطمہؓ کا اور حضرت فاطمہؓ حضور ﷺ کا بوسہ لیا کرتی تھیں (۱) ایک دفعہ ام المؤمنین حضرت عائشہؓ کو بخار تھا ، حضرت ابوبکرؓ باہر سے آئے ، آکر مزاج پرسی کی اور صاحبزادی کے رخسار کا بوسہ لیا (۲)
عیادت :
صحت اور بیماری انسان کا ازلی ساتھی ہے ، بیماری انسان کو خدا کی بے پناہ قدرت بھی یاد دلاتی ہے اور صحت جیسی عظیم نعمت الٰہی پر شکر کے جذبات اور امتنان کے احساسات بھی پیدا کرتی ہے ، بعض اوقات بیماریاں بھی صحت کی ضامن ہوتی ہیں اور اس میں آخرت کا نفع بھی ہے ۔
ارشاد نبویﷺ ہے کہ مؤمن کو ایک کانٹا بھی چبھے اور وہ اسے صبر ورضا کے ساتھ برداشت کرے تو اللہ اس کا ایک درجہ اونچا کردیتے ہیں (۳) صحت و شفا کی کلید چوں کہ خدا نے اپنے ہی ہاتھ میں رکھی ہے اس لئے اس سے توحید کا استحضار ہوتا ہے ، وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ ﴿الشعراء ٨٠﴾
بیمار شخص کو اسلام رحم اور محبت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور لطف و کرم کا حقدار قرار دیتا ہے ۔ قرآن مجید میں بیماری کو بعض فرائض و واجبات کی معافی کے لئے ایک عذر کی حیثیت سے تسلیم کیا گیا ہے ( نور: ۶ ، توبہ : ۹) اسی لئے آپ ﷺ نے عیادت کو بڑے ثواب و اجر کا باعث فرمایا ہے اور اس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(۱) بدائع ۵ /۱۲
(۲) ابوداؤد عن البراء ، باب قبلۃ الخد ۲ / ۷۰۹
(۳) ترمذی ، کتاب الجنائز ، باب فی ثواب المریض