ابتدائیہ
راقم الحروف کو عرصہ سے خیال تھا کہ اردو میں ایک ایسی تحریر مرتب ہو جائے جس میں "کتاب الخطروالاباحۃ"کے عنوان سے فقہاء جن مسائل کو درج کرتے ہیں ان میں سے بہ کثرت پیش آنے والے مسائل یکجا ہو جایئں ۔نیز اس بات کا بھی اہتمام ہو کہ روز مرہ کے معمولات میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و سلم کی سنتیں اور پاک طریقے مستند کتابوں کے حوالوں کے ساتھ لکھ دیئے جائیں کہ مسلمان کی زندگی کا خلاصہ یہی اتباع سنت اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے نقش قدم کی پیروی ہے۔مختلف مصروفیات کی وجہ سے کئی دفعہ جی میں آیا کہ اپنے بعض عزیزوں اور خصوصیت سے تخصص فی الفقہ کے کسی طالب علم سے یہ کام لیا جائے لیکن چونکہ ان حضرات کو دوسرے کاموں کے ساتھ اسے انجام دینا مشکل تھا اس لئے طے کیا کہ مختلف ابواب پر مختلف طلبہ سے کام کرایا جائے ۔
ادھر ایک ایسا موقعہ آیا کہ جس نے خود قلم اٹھا نے کی ہمت دی ۔میرا معمول ہر سال رمضان المبارک میں تصنیفی ، تالیفی کاموں کا ہے ،رمضان میں جو کام باقی بچ رہتا ہے اس کو تھوڑا تھوڑا کرکے سال بھر میں مکمل کرتا ہوں اور اسی لیے ماہ مبارک میں کوئی سفر نہیں کرتا لیکن گزشتہ رمضان المبارک میں حرمین شریفین کی زیارت کا موقع نکل آیا،یہ ایسی سعادت تھی کہ طبیعت اس سے محرومی پر آمادہ نہ تھی اس بات پر افسوس بھی تھا کہ امسال کوئی تصنیفی کام نہ ہوسکے گا ۔پہلے سے ارادہ تھا کہ اسی رمضان میں " قاموس الفقہ"کے حصہ سوم کا کام کرونگا ،اچانک ذہن میں یہ بات آئی کہ سفر میں