دوسرا باب
عقیدہ وایمان
اسلام میں اعتقادات کی بنیاد اللہ تعالی کی توحید پرہے ،اسلام کاتصور توحیدسب سے زیادہ کامل ومکمل اورجامع ہے کہ خدا اپنی ذات کے اعتبار سے بھی ایک ہے۔ اپنی صفات واختیارات کے اعتبارسے بھی یکتاہے اور اپنے مخصوص حقوق عبادت، دعا،سجدہ،نذر وقربانی وغیرہ میں بھی کوئی اس کاشریک وسہیم نہیں ۔ اس نے صرف کائنات کو وجود ہی نہیں بخشا بلکہ کائنات کاتمام نظام ہرلمحہ اور ہر آن اس کے حکم کی پابندی میں مصروف ہے وہ رب ہے اور وہ تمام معاملات کو براہ راست دیکھتا اور سنتاہے، اس کی بادشاہت وزیروں کی محتاج نہيں اور اس تک رسائی کے لئے واسطوں کی ضرورت نہیں۔ خدا کوسب سے زیادہ جو چیز ناپسندہے وہ اس کی ذات کے ساتھ کسی اور کو شریک ٹھہراناہے۔ غیرت مند شوہر کو اپنی ہرجائی بیوی پرجو غیرت آسکتی تھی، خداکی آتش غضب بندوں کے مشرکانہ اعمال و افعال پر اس سے زیادہ بھڑکتی ہے۔
اسلام کا یہ تصور توحید انسانی مساوات وبرابری کے تصور کو اجاگر کرتاہے، انسان کو ناامیدی سے بچاتاہے اور خدا کی رحمانیت کی آس