کو نقل کرنے سے گریز کیا ہے اور ہر باب کے منتخب ضروری اور کثیر الوقوع مسائِل ذکر کیے ہیں ۔
مسائل و احکام اور آداب کے ساتھ قرآن و حدیث سے اسکا مأخذ بھی نقل کردیا ہے اور فضائل و رذائل بھی بیان کر دیئے گئے ہیں تاکہ تحریر صرف تحقیق نہ ہو بلکہ دعوت وہ تذکیر بھی ہو ،جہاں ضرورت محسوس ہوئی حکمت ومصلحت بھی واضح کردی گئی ہے اور ہر باب کے شروع میں اس باب سے متعلق اسلام کی اصولی ہدایات اور شریعت کے عمومی مزاج ومذاق پر بھی اختصار کے ساتھ روشنی ڈالی دی گئی ہے ،نیز ہر باب سے متعلق معمولاتِ نبویؑ کے نقل کرنے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے ۔ کوشش کی گئی کہ بات مستند اور معتبر مأخذ سے لی جائے اور ان کی صراحت کے ساتھ ذکر کی جائے ،زبان سہل اور عام فہم ہو اور فقہ و قانون کی خشکی کے ساتھ دعوت و نصح کی حلاوت بھی قارئین کے لئے سامانِ لذت بنے۔
کتاب کے بعض حصے میری دوسری کتابوں قاموس الفقہ ، جدید فقہی مسائل ،طلاق و تفریق ،کے بعض مضامین کی تلخیص پر مشتمل ہے ۔میرا ایک کتابچہ جو" مزدور کے حقوق "سے متعلق تھا اور عرصہ سے دستیاب نہیں تھا نیز ایک اور رسالہ جو "بچوں کی تربیت "سے متعلق تھا اور جس کے مختلف حصے جنوبی ہند کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے پمفلٹ کی شکل میں بھی شائع کئے تھے ،تبدیلی اور حذف و اضافہ کے ساتھ قریب قریب مکمل اس کتاب میں آگیا ہے ۔
بہت سے مقامات پر میں نے حافظہ سے حوالہ جات لکھدیئے تھے ،بعض مواقع پر کتب حدیث سے براہ راست مراجعت کرنے کی بجائے مشکوۃ شریف کے ذریعہ بالواسطہ حوالہ دیدیاتھا ،ان حوالہ جات کی تخریج میں طلبہ تخصص عزیزان مولوی کمال الدین قاسمی ، مولوی محمد ابراہیم صدیقی سبیلی،مولوی حبیب الرحمن قاسمی،مولوی مجیب الرحمن قاسمی