وَلَحْمُ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّـهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ(المائدۃ)
سور کا گوشت اور وہ جانور جس پر نام پکارا جائے اللہ کے سوا کسی اور کا اور وہ جو مرگیا گلاگھونٹنے سے یا چوٹ سے یا اونچے سے گر کر یا سینگ مارنے سے -
نکاح کے سلسلہ میں ارشاد ہے:
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ (النساء)
حرام ہوئی ہیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں -
خرید و فروخت کے سلسلہ میں ارشاد ہوا۔
أَحَلَّ اللَّـهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا(البقرۃ)۔
حلا ل کیا اللہ نے تجارت کو اور حرام کیا سود کو ۔
شراب و جوا کے متعلق کہا گیا :
إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ(المائدۃ)
بلا شبہ شراب اور جوا اور بت اور پانسے یہ سب شیطان کے گندے کام ہیں ،سو ان سے بچتے رہو۔
غیروں کا مال بالخصوص یتیموں کا مال نا جائز طور پر کھانے کے سلسلہ میں فرمایا گیا:
إِنَّ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَالَ الْيَتَامَىٰ ظُلْمًا إِنَّمَا يَأْكُلُونَ فِي بُطُونِهِمْ نَارًا ۖ وَسَيَصْلَوْنَ سَعِيرًا(النساء)۔
جو لوگ یتیموں کا مال نا حق کھاتے ہیں وہ لوگ اپنے پیٹوں میں آگ ہی بھررہے ہیں اور عنقریب آگ میں داخل ہونگے ۔
بت پرستی اور جھوٹ کی مذمت کی گئی اور ارشاد ہوا:
فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْأَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ (الحج)
بتوں کی گندگی سے بچتے رہو اور جھوٹی باتوں سے بچتے رہو۔