احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
ازبر کرادیں۔ لہٰذا انہوں نے تقریر کے مضمون کے پیش نظر نوجوانوں کے علاوہ بچوں، بوڑھوں اور خواتین تک سے امتحان لئے، باقاعدہ پرچے بنائے گئے اور جو لوگ کامیاب ہوئے ان کے نام اخبارات میں شائع کئے گئے۔ مدارس میں جن بچوں اور بچیوں نے کسی وجہ سے ان امتحانات میں شرکت نہ کی ان کو سخت سرزنش کی گئی اور سنا ہے کہ بعض کو جرمانے بھی کئے گئے اور جو بدقسمت اس دجل کاری میں اوّل نمبر پر آئے ان کو انعامات دئیے گئے۔ تاخلافت سازی کا یہ خانہ ساز طریقہ مریدوں کو ازبر ہو جائے اور آیت استخلاف کی عملی تفسیر ایک ناٹک کی صورت میں لوگوں کے سامنے آجائے۔ گویا خلیفہ صاحب نے بزعم خود آئندہ کے لئے خداتعالیٰ کو اپنے ان قوانین سے سبکدوش کر کے جس کے تحت وہ خلیفے مبعوث کرتا ہے اور حدیث مجددین کو منسوخ قرار دے کر یہ کارخداوندی بھی خود سنبھال لیا اور اس کوشش میں انہوں نے اپنے بزرگ باپ کی مثال کو بھی نظر انداز کر کے روحانی طور پر اپنے ناخلف ہونے کا ثبوت فراہم کر دیا۔ کیا مسیح موعود نے لوگوں کے بنائے ہوئے قواعد وضوابط کے تحت مامور اور آیت استخلاف کے تحت خلیفہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ اگر نہیں تو پھر کیا اس دجل کاری سے حدیث نبوی کی تصدیق نہیں ہوتی کہ دجال نبوت اور خدائی کا دعویٰ کرے گا۔ خلیفہ آیت استخلاف کے تحت خلافت کا دعویٰ کر کے اس قباء کو تاربار کر رہے ہیں کہ جو مامورین کے لئے مخصوص ہے اور پھر جعلی اور پر مصلح موعود بنے بیٹھے ہیں۔ حالانکہ کوئی آسمان سے نہیں آتا۔ جب تک موعود نہ ہو اور کوئی موعود نہیں ہوسکتا۔ جب تک مامور نہ ہو ہم خطاب یافتہ پالتو مولویوں کے علم کو کیا کریں کہ انہیں الٰہیات کی ’’ا۔ب۔ت‘‘ کا بھی علم نہیں۔ ان کی مثال کمثل الحمار یحمل اسفارا کی ہے۔ گدھے پر اگر علم وحکمت کی کتابوں کا انبار بھی لاد دیا جائے تو پھر بھی وہ گندگی اور غلاظت پر منہ مارنے سے نہیں رکے گا۔ یہ اسی فتنے کا دوسرا رخ ہے۔ اب ہم اس فتنہ اور اس فتنہ باز لڑکے کے بارے میں خداتعالیٰ کے کلام میں جو اطلاعات بطور پیش گوئی پائی جاتی ہیں۔ ان کی چند ایک مثالیں تحریر کرتے ہیں۔ ہم باربار تحریر کر چکے ہیں کہ یہاں تفصیلات کی گنجائش نہیں۔ ورنہ اس بارے میں خداتعالیٰ کے کلام میں اس قدر تفاصیل ہیں کہ اگر محض حوالہ جات درج کئے جائیں تو ایک کتاب کی صورت اختیار کر جائیں۔ لیکن پھر بھی جو کچھ ہم تحریر کریں گے وہ حقیقت حال کو سمجھنے کے لئے کافی ہوگا اور اس کی تردید انشاء اﷲ تعالیٰ محال ہوگی۔