احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
۶… خداتعالیٰ کی زیارت۔ سرخی سے ایک کتاب پر دستخط کرنا اور زاید سرخی چھڑکنا۔ جس کے چھینٹے کرتے پر پڑے۔ ایسی بد تمیزی تقدیس باری تعالیٰ کے خلاف ہے۔ مرزا شیطان مردود ۷… عباس علی صوفی مرحوم کی نسبت۔ ’’اصلہا ثابت وفرعہا فی السماء‘‘ وہ بعد میں مرزاقادیانی کا مخالف ہوگیا اور سخت مخالفت کی حالت میں ہی مرا۔ پس ثابت ہوا کہ مرزاقادیانی کلمہ طیبہ کے خلاف ہے۔ کیونکہ قرآن مجید میں یہ الفاظ کلمہ طیبہ کی نسبت ہیں اور مرزاقادیانی دراصل شیطان مردود ہے۔ جس سے اﷲ کریم نے عباس علی جیسے کلمہ طیبہ کو نجات دی اور اس کو اس نجات سے ایسا ہی ثابت کر دکھایا کہ اس کی جڑ قائم تھی اور اس کی شاخیں آسمان میں تھیں۔ ۸… بخرام کہ وقت تو نزدیک رسید۔ وپائے محمدیاں برمنار بلند تر محکم افتاد۔ مرزائی احمدی ہیں، نہ کہ محمدی۔ ۹… جب براہین احمدیہ کی اشاعت کے واسطے میرے پاس روپیہ نہ تھا۔ میں نے دعا کی۔ الہام ہوا۔ ’’ہزی الیک بحذع النخلۃ تساقط علیک رطبا جنبا‘‘ (براہین احمدیہ ص۲۲۶، حاشیہ در حاشیہ، خزائن ج۱ ص۲۵۰) چنانچہ میں نے خلیفہ سید محمد حسن صاحب وزیر ریاست پٹیالہ کی طرف خط لکھا۔ انہوں نے ڈھائی سو روپیہ ایک بار اور ڈھائی سو روپیہ ایک بار بھیجے۔ اس سے معلوم ہوا کہ براہین سے تمام مدعا روپیہ کمانا اور نفس پروری تھا۔ سو روپیہ تو اور مرزاقادیانی نے پختہ کھجوریں مزے سے کھائیں۔ مگر ستائیس سال سے براہین کا نام ندارد ہے۔ اسی کا مؤید ومصداق میرا وہ الہام ہے جو مجھے مرزاقایانی کی نسبت ۱۸۹۱ء میں ہوا تھا۔ ’’ناقۃ اﷲ وسقیہا‘‘ جب استدلال مرزا جو اس نے عباس علی صوفی کے بارہ میں کیا تھا ضمیر مؤنث سے مراد ضعف اور حرص ہے۔ ۱۰… خداتعالیٰ نے ۱۸۸۲ء کے بعد باقی حصہ براہین احمدیہ کا چھپنا روک دیا تھا۔ تاکہ اس کا یہ کلام پورا ہو کہ براہین احمدیہ کو بطور نشان بناؤں گا۔ سو اس عرصہ میں بہت سی پیش گوئیاں پوری ہوئیں۔ اگر پیش گوئیاں پوری ہونے سے پہلے ختم ہو جاتی تو وہ ایک ناقص کتاب ہوتی۔ یہ صاف بناوٹ ہے۔ اوّل: تو کل کتاب کا پہلے شائع ہو جانا۔ پیش گوئیوں کی تصدیق کا منافی نہیں ہوسکتا تھا۔ کیونکہ ان کی اشاعت ساتھ کے ساتھ جب کہ اب اخباروں اور کتابوں میں ہورہی ہے۔ تکمیل براہین کے بعد بھی ہوسکتی تھی۔ دوم: وہ خدا کا کون سا حکم ہے جس میں براہین کی اشاعت کو روکا گیا۔ سوم: خلاف مہدی ایک جرم ہے۔