احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
العزیز الحمید الذی لہ ملک السموات والارض (البروج:۴تا۹)‘‘ ہلاک ہوں آگ کی خندق والے لوگ جس میں ایندھن جلایا گیا۔ جب وہ اس کے کناروں پر بیٹھے ہوئے دیکھ رہے تھے جو وہ مؤمنین کے ساتھ کرتے تھے۔ انہوں نے ان کا کوئی جرم نہیں پکڑا۔ مگر یہی کہ وہ اﷲ کو مانتے ہیں۔ جو تمام عزت اور خوبیوں کا مالک ہے۔ جس کی ملکیت آسمان اور زمین ہیں۔ ششم… قرآن مجید نے نصاریٰ کو دعوت توحید دی تھی۔ ’’تعالوا الیٰ کلمۃ سوائٍ بیننا وبینکم الا نعبد الا اﷲ ولا نشرک بہ شیئاً ولا نتخذ بعضنا بعضاً ارباباً من دون اﷲ (آل عمران:۶۴)‘‘ (اے عیسائیو) ایک بات کی طرف آجاؤ۔ جوہم اور تم میں برابر ہے۔ یعنی کہ سوائے اﷲ کے اور کسی کی پرستش نہ کریں اورکسی شے کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں اور نہ بعض ہم میں سے بعض کو اﷲ کے سوائے رب سمجھیں۔ مگر مرزاقادیانی تمام موحد اور خدا پرستوں کو عام طور پر کہتا ہے۔ ’’لعنت اﷲ علیٰ من تخلف منّا وانکر‘‘ اﷲ کی لعنت اس پر جو ہم سے خلاف کرے اور انکار کرے۔ ہفتم… قرآنی اصول پر مرزاقادیانی کا مباہلہ مئی ۱۹۰۶ء میں محض میرے ساتھ تھا۔ کیونکہ میں نے باربار لکھا کہ مدار نجات توحید اور اعمال صالحہ ہیں اور قرآنی آیات نہایت تواتر اور کثرت کے ساتھ اس مسئلہ کی تائید میں پیش کیں۔ مگرمرزاقادیانی اس کے مقابلہ پر بھی لکھتا رہا کہ مدار نجات میں ہوں۔ میرے ماننے کے بغیر توحید اور اعمال صالحہ کوئی چیز نہیں۔ یہاں تک کہ آخرکار اس نے ایک اعلان پر طغیان (۳؍مئی ۱۹۰۶ء) کو میرے برخلاف شائع کر دیا۔ جس میں اس نے سراسر دشنام دہی اور دروغگوئی سے کام لیا۔ بددعائیں کیں اور گول مول طور پر ظاہر کیا۔ ’’انما اشکو بثی وحزنی الیٰ اﷲ تعالیٰ واعلم من اﷲ ما لا تعلمون‘‘ میں اپنا دکھ اور دردمحض اﷲ کے آگے روتا ہوں اور اﷲ کی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں۔ جو تم نہیں جانتے۔ ۸؍مئی ۱۹۰۶ء کو جو میں نے ایک خط مولوی نورالدین صاحب کی خدمت میں لکھا۔ اس میں میں نے اپنے خلاف کی بابت جتلا دیا کہ اگر میں نے خالصاً خدا کے واسطے اور اس کی عظمت وجلال کے واسطے نہیں کیا تو میں آج ہی تباہ ہو جاؤں۔ مسیح تو میری ہلاکت اور تباہی اپنی نفسانی اغراض کی بناء پر کسی اور وقت پر چاہتا ہوگا۔ مگر میں کہتا ہوں۔ اے خداوند میں نے اگر یہ سب کچھ تیری عظمت وجلال کی خاطر نہیں کیا تو مجھے ابھی ایک منٹ کے اندر ہی اس دنیا سے اٹھالے۔ آمین۔ آمین۔ آمین! (اذکر الحکیم نمبر۴ ص۴۷)