احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
وباؤں کی خبریں کمال شوق اور انبساط کے ساتھ سنتے ہیں۔ ساتھ ہی مہدی خونی پر طعنہ کرتے اور شاہ کابل کی سیاحت ہند کے ایام میں الحکم والبدر باربار یہی اعلان کرتے رہے کہ ملّاں عبداللطیف کو امیر صاحب نے محض اس بناء پر قتل کروایا تھا کہ وہ جہاد کے خلاف تعلیم دیتا اور گورنمنٹ انگریزی کا خیرخواہ تھا۔ خود تو یہ حال کہ جب میں نے چند اصلاحی تجاویز پر ایک نیازنامہ بھیجا تو فوراً مجھ کو مرتد اور واجب القتل قرار دے دیا اور صاف الفاظ میں لکھ دیا کہ آنحضرتﷺ نے محض اپنے منوانے کے لئے خون کی نہریں چلادی تھیں اور زمین کو خون سے بھر دیا تھا۔ جس میں صاف اشارات تھے کہ جو مرزاقادیانی کو نہ مانے وہ واجب القتل ہے اور اگر کوئی فدائی حوصلہ کر کے ایسا کرے تو غازی اور شہید بن سکتا ہے۔ اس غربت اور مسکینی کی حالت میں تو دل کے دلولوں اور پھونکوں سے دنیا کو ہلاک کر رہے ہیں اور دنیا کی تباہی میں خوشیاں منارہے ہیں۔ اگر کچھ طاقت ہاتھ میں آجائے تو خدا جانے عملاً کیا کر دکھائیں۔ سچ ہے ؎ گر بہ مسکین اگر پر داشتے تخم کنجشک از جہاں برداشتے جہاد منع ہے۔ یہ لفظ منہ سے نکال کر بڑے اتراتے اور اخباروں میں باربار شائع کرتے ہیں۔ اے کافر کیا قرآن مجید نے نہیں فرمایا: ’’لا اکراہ فی الدین (البقرۃ:۲۵۶)‘‘ دین میں کوئی زبردستی جائز نہیں۔ ’’فمن شاء فلیؤمن ومن شاء فلیکفر (الکہف:۲۹)‘‘ پس جو چاہے مومن بے اور جو چاہے انکار کرے۔ کیا آنحضرتﷺ کے تمام جہاد ناجائز اور ظالمانہ تھے جو آج آپ کو بند کرنے پڑے؟ کیا آنحضرتﷺ کے تمام جہاد اندفاعی نہ تھے؟ اور آج آزادی دین اور حفاظت جان ومال کے واسطے حملہ آوروں کے مقابلہ پر کھڑا ہونا بھی جائز نہیں؟ کیا قرآن مجید میں پہلے سے یہ حکم موجود نہیں۔ ’’وقاتلوا فی سبیل اﷲ الذین یقاتلونکم ولا تعتدوا ان اﷲ لا یحب المعتدین (البقرۃ:۱۹۰)‘‘ کیا یہ اصول باطل تھا اور آج پولیٹیکل اغراض سے اس کی تردید ضروری ہے… پھر آپ کا باربار یہ جتلانا کہ ملا عبداللطیف محض اس وجہ سے مارا گیا کہ وہ گورنمنٹ انگریزی کا خیرخواہ تھا اور جہاد کے مخالف وعظ کیا کرتا تھا۔ یہ صاف جھوٹ اور ایک دجل ہے۔ آپ کی جماعت کا یہ کوئی خاص مشن نہیں۔ بلکہ آپ کا مشن یہی ہے کہ آپ کے ماننے کے بغیر کوئی نجات پا نہیں سکتا۔ خواہ وہ کیسا ہی خدا پرست اور باعمل کیوں نہ ہو۔ آپ خدا کا مظہر ہیں۔ خدا آپ سے اور آپ خدا سے ہیں۔ آپ خدا سے بمنزلۃ اولاد بلکہ بمنزلۃ توحید وتفرید ہیں۔ پہلی تعلیمیں مکدّر (گدلی) ہیں اور محض آپ کی تعلیم ایسی