احتساب قادیانیت جلد نمبر 60 |
|
احمد قادیانی کی پیش گوئی مصلح موعود کے حقیقی مصداق ہیں۔ اگر میں حلف میں جھوٹا ہوں تو خداتعالیٰ مجھ پر ایک سال تک ایسا عذاب نازل کرے جو تمام دنیا کے لئے عبرت کا موجب ہو۔‘‘ مجھے اب امید ہے کہ میرے متذکرہ بالا حلف کے الفاظ کو لکھ کر دستخط کر دیں گے۔ میرے نزدیک خلیفہ صاحب کی بریت کے لئے دو ہی راستے تھے۔ ایک… ان کا خود مباہلہ کرنا۔ دوم… آپ کے گھر کے کسی ممبر کا حلف اٹھانا۔ (گھر کے ممبر سے مراد آپ کی ازواج اور لڑکے ہیں) چونکہ خلیفہ صاحب اپنی زندگی میں مباہلہ کی دعوت دینے والوں کے مقابل پر نہیں آئے۔ اب کسی متذبذب آدمی کے اطمینان کا ایک ہی طریقہ ہے۔ وہ ہے گھر کے کسی آدمی کا حلف اٹھانا۔ اس وجہ سے میں نے آپ کی خدمت میں لکھا تھا۔ افسوس یہ ہے کہ آپ جواب دیتے ہیں۔ لیکن حلف نہیں اٹھاتے۔ آپ کا حلف نہ اٹھانے کی وجہ سے میرا شک یقین میں متبدل ہوتا جارہا ہے۔ آپ قرآن کی روشنی میں الزام لگانے والوں کو جھوٹا قرار دیتے ہیں۔ لیکن خلیفہ صاحب کی پاک دامنی پر حلف نہیں اٹھاتے، اس کی کیا وجہ ہے؟ میرے نزدیک تو قرآن مجید کی کسی آیت سے اشارۃ النص کے طور پر بھی (ان کی) بریت ظاہر نہیں ہوتی۔ معلوم نہیں کہ آپ سورۂ نور کی آیت۱۲،۱۳ سے خلیفہ صاحب کی پاک دامنی پر کس طرح استدلال کرتے ہیں۔ میں تمام بحثوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے صرف آپ سے یہ استدعا کرتاہوں کہ آپ متذکرہ بالا لفظوں میں قسم کھا کر مجھے اطمینان دلا دیں۔ میں قسم کا مطالبہ صرف اس وجہ سے کر رہا ہوں کہ ڈیرہ غازی خان میں اس قسم کے آدمی بھی ہیں جو اس تحدّی سے دعویٰ کرتے ہیں کہ خلیفہ صاحب کے خاندان کا کوئی فرد بھی آپ کی پاک دامنی پر قسم نہیں کھا سکتا۔ والسلام! شفیق الرحمن خاں معرفت مولوی محمد افضل صاحب بلاک نمبر۱۲، ڈیرہ غازی خان، مورخہ ۷؍نومبر ۱۹۶۶ء تبصرہ ملک عزیزالرحمن قادیانی، گجرات ٭… نام نہاد مصلح موعود فالج جیسی خبیث مرض کا شکار ہوگیا۔ ٭… حلفیہ قسم سے گریز کیوں؟ ٭… حضرت مسیح موعود کی صداقت اور بدکار کا عبرتناک انجام۔