حال میں لاۓ گئے کہ سر اور داڑھی کے بال بالکل سفید تھے، ارشادہوا کہ سیاہ رنگ سے بچتے ہوئے کسی رنگ کا خضاب استعمال کیاجاۓ (1) خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب استعمال کرنے اور نہ کرنے کی بابت گو راویوں کی رائیں مختلف ہیں لیکن یہ بہرحال ثابت ہے کہ حضرت ابوبکر وعمر رض نے خضاب کااستعمال فرمایا ہے (2) وکفی بھماقدوۃ ۔ اسلۓ خضاب کا استعمال بہتر ہے (3) لیکن اصل قابل توجہ بات یہ ہے کہ کس رنگ کا خضاب استعمال کیاجاۓ ؟ عبداللہ بن عمر سے زعفرانی رنگ کا استعمال ثابت ہے (4) ابن عباس کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنا اورکسم نیز زرد خضاب کے استعمال کوپسند فرمایاہے اور اس پرتحسین کی ہے (5) طبرانی کی ایک روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو سرخ رنگ کے خضاب استعمال کرنے کی تلقین فرمائی ہے (6) البتہ سیاہ خضاب کے استعمال کوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایاہے ۔ ایک روایت میں سیاہ خضاب لگانے والوں کے بارے میں ارشاد ہوا کہ وہ جنت کی بوسے بھی محروم رہیں گے لایرحون رائحۃ الجنۃ (7) ایک روایت میں ہے کہ اللہ تعالی اس کی طرف نگاہ (توجہ) نہيں فرمائیں گے، طبرانی کی ایک روایت میں زبان حق ترجمان سے بددعائیہ کلمات بھی منقول ہیں کہ خدا اس کے چہرہ کو سیاہ
_______________________________________
(1) ابو داؤد عن جابر باب فی الخضاب 578/2
(2) حوالہ مذکور عن انس ۔
(3) المغنی 66/1
(4) ابو داؤد، باب فی خضاب الصفرۃ 578/2
(5) حوالۂ مذکور
(6) فتح الباری 434/10
(7) ابوداؤد باب ماجاء فی الخضاب السواد 578/2