اسکندریہ کے لوگ ایک جگہ جمع ہوکر قرآن مجید کی ایک سورہ کی اجتماعی قرآت کیاکرتے تھے، حضرت امام مالک رح نے اس کو بدعت قراردیا (1)
5۔ ایساعمل جس سے دین کے کسی کام میں کمی یااضافہ کا وہم ہوسکتاہو، یانسبتہ کم اہم امر کے متعلق زیادہ اہمیت کا اظہار ہوتاہو تو یہ بھی ممنوع ہے اور علماء نے اس کوبھی بدعت میں شمارکیاہے ، تاکہ یہ عام لوگوں کے لۓ غلط فہمی کا موجب نہ بن جاۓ (2)
6۔ دین میں جو چیز واجب نہ ہو، اس کا اس درجہ التزام کہ اگر اسے نہ کیاجاۓ تولوگ اسے مطعون کرنے لگیں اور اس کے ضروری ہونے کاوہم ہونے لگے، بدعت ہے۔
7۔ جوعمل خیرکسی خاص کام کے لۓ ثابت نہ ہو، اس کاکرنا بھی بدعت سے خالی نہیں ، چنانچہ ہشام بن عبدالملک نے عیدین کیلۓ اذان و اقامت کا سلسلہ جاری کیا تو علماء نے اس کوبدعت اور مکروہ قرار دیا (3) کہ آذان اس موقع خاص پرثابت نہیں۔
8۔ غیرمسلموں سے دینی امور میں تشبہ بھی بدعت ہے۔ مثلا غیر مسلموں کے مختلف طبقات ، مخصوص رنگ کے لباس استعمال کرتے ہیں، اب بعض صوفیاء زور نے بھی مخصوص رنگ جیسے سبز یا زرد لباس کے استعمال کا خود کو پابند کرلیاہے، علماء نے اس کو بھی بدعت قراردیاہے (4)
یہ چند اصول ذکر کردیۓ گۓ، جن سے بدعت کی شناخت میں
_________________________________________
(1) الاعتصام 3/2۔
(2) دیکھۓ : الاعتصام 32/2 ۔
(3) الاعتصام 018/2
(4) حوالۂ مذکور 229/2