استودع اللہ دینکم وامانتکم وخواتیم اعمالکم (۱)
تمہارے دین ، تمہاری امانت ، اور تمہارے خاتمۂ اعمال کو اللہ کے حوالہ کرتا ہوں ۔
بعض دفعہ آپٔ نے اس طرح دعا دی ہے ۔
فی حفظ اللہ و فی کنفہ زودک اللہ التقوی وغفر ذنبک و وجھک للخیر حیث کنت (۲)
تم اللہ کی حفاظت اور اس کی نگہبانی میں رہو , اللہ تمہیں تقوی عطا فرمائے ، گناہوں کو معاف فرمائے اور تم جہاں کہیں ہو خیر کی طرف تمہاری رہنمائی کرے ۔
سفر میں نکلنے سے پہلے آپ ﷺ نے سامانِ سفر کی تیاری کے بعد گھر ہی میں چار رکعت نماز پڑھنے کی ہدایت فرمائی ہے ، جس میں سورۂ فاتحہ اور قل ہو اللہ پڑھے اور اللہ تعالی سے دعا کرے کہ ان رکعات کے ذریعہ میں آپ کی قربت کا طلبگار ہوں اور تو ان کی وجہ سے میرے اہل و عیال اور مال کا ولی ونگران اور محافظ ہوجا (۳) پھر جب سواری پر چڑھے تو تین مرتبہ اللہ اکبر کہے اور یہ دعا پڑھے :
سبحان الذی سخر لنا ھذا وما کنا لہ مقرنین وانا الی ربنا لمنقلبون
اس کی ذات پاک ہے جس نے ان چیزوں کو ہمارے بس میں کردیا ۔ اور تم تو ایسے نہ تھے جو ان کو قابو میں کرلیتے اور ہم کو اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہے ۔
یا یہ دعا پڑھی جائے :
اللہم انی اسئلک فی سفری ھذا البر والتقوی ومن العمل
اے اللہ میں اپنے اس سفر میں نیکی اور تقوی کا خواستگار ہوں اور ہر عمل کا بھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(۱) ابو داؤد باب فی الدعاء عند الوداع
(۲) احیاء العلوم ۲ / ۲۵۳
(۳) حوالۂ مذکور