اور افراط تفریط سے گریز اور کتب فقہ میں پھیلے ہوئے اور منتشِر مسائل کے در میان حسنِ انتخاب نیز ہر باب کے شروع میں موضوع کے مناسِب مؤثر تمہید و غیر ہ کی وجہ سے قوی امید ہے کہ یہ کتاب بھی انشاء اللہ مؤلف کی دوسری کتابوں کی طرح مقبول اور نافع ہوگی۔
مجھے مسرّت ہے کہ یہ کتاب دَارالعلوم سبیل السّلام حیدرآباد کے دار الاشاعت سے طبع ہو رہی ہے اور جامعہ ہذا نے ادھر اس سمت میں خاصی پیش قدمی کی ہے۔۔
علم و تحقیق کے کاموں کی حوصلہ افزائی اور اس کے فروغ و ترقی میں شرکت و تعاون جَامعہ کے اولین مقاصد میں ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس سلسلہ کو ثبات و دوام عطافرمائے اور مفید اور بہتر تحریروں کی سوغات یہاں سے قوم و ملت کو ملتی رہے اور جامعہ کی تمام مطبوعات اور بالخصوص پیش نظر کتاب کو قبولِ عام سے سرفراز فر مائے ۔ ربنا تقبل منا انك انت السميع العليم ط
آخر میں محترم الحاج سید ضیاء الرحمن صاحب صدر مجلس انتظامی دارالعلوم سبیل السلام کا ذکر ضروری سمجھتا ہو کہ وہ اپنی علم نوازی کےسبب چاہتے ہی کہ یہاں کے دوسرے شعبوں کی طرح شعبۂ تصنیف و تالیف اور شعبۂ صحافت بھی روزافزوں ترقی کرتا رہے۔
اللہ تعالی ان کی عمر اور صحت میں برکت عطا فر مائے اور منتظمینِ دارالعلوم کی فلاح و ترقی اور بقاء و استحکام کے سلسلہ میں جو نیک خواہشات اور عزائم ہیں ان کی تکمیل کا سامان مہیا فر مائے۔۔۔وبالله التوفيق و عليه التٌكلان۔
محمد رضوان القاسمی
ناظم دارالعلوم سبیل السلام حیدرآباد
۱۸؍ ربیع الآخر۱۴۱۳ھ
۱۶؍ اکتوبر ۱۹۹۲ء