قبول کیاہو،ان سب کاذبیحہ حرام ہوگا،فقہاء نے جنوں کے ذبیحہ کوبھی حرام قراردیاہے (1) اورمسلمانوں کے ایسے فرقے جن پر بعض لوگوں نے کفرکافتوی لگایاہے جیسے معتزلہ،روافض، گو بعض علماء نے ان کے ذبیحہ کوبھی مرتدین کے ذبیحہ کے حکم میں لکھاہے اور حرام قراردیاہے لیکن محقق علماء علامہ ابن ہمام وغیرہ کی راۓ یہی ہے کہ ان کاذبیحہ بھی ہوگاکہ ان کادرجہ کم ازکم اہل کتاب سے کم نہیں،یہی راۓ علامہ شامی کی ہے (2) البتہ قادیانی چوں کہ مرتد اورزندیق کے حکم میں ہیں اور ان کاکفرشک واحتمال سے ماوراء ہے اس لئے ان کاذبیحہ حرام اورمردار کے حکم میں ہوگا (3) اس پربھی اتفاق ہے کہ جو لوگ دائرہ اسلام میں ہوگو فاسق ہوں زانی اور نشہ خوارہوں، چوراور ڈاکوہوں، بہرحال ان کاذبیحہ حلال ہوگا(4) اہل کتاب سے مراد یہود ونصارای ہیں، قرآن کی تصدیق کے بغیر اقوام عالم میں سے کسی کے بارے میں ہمارے لئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ ایاوہ کسی کتاب آسمانی کے حامل ہیں اوران کے پاس موجود صحیفہ الہامی ہے جومحرف شکل میں ان کے پاس موجود ہے، ایک ایسا مسئلہ جس سے نکاح وغذااورعصمت وذبیحہ کی حلت متعلق ہو، محض ظن وتخمین وقیاس اورگمان کے تحت فیصلہ کیاجانا کسی طور قرین انصاف نظرنہيں آتا،اس لئے بعض اہل علم نے ہندؤں اور بدھشٹوں وغیرہ کوجو اہل کتاب کے زمرہ میں لانے کی کوشش کی ہے وہ اس گنہ گار کے خیال میں صحیح نہیں ہے۔
________________________________________
(1) درعلی ہامش : 189/5
(2) دیکھۓ ردالمختار علی الدرالختار 189/5
(3) تفصیل کیلۓ دیکھۓ " قاموس الفقہ ج 1 ، مادہ اہل کتاب
(4) المغنی 311/9