تاریخ اسلام جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے کابل پہنچا اور رتبیل کو گرفتار کیا‘ اس کے بعد خلیفہ کی خدمت میں تحف و ہدایا روانہ کئے۔ پھر سجستان آیا سجستان سے ہرات اور ہرات سے خراسان کے شہروں کو قبضہ میں لانے لگا‘ ۲۵۹ھ میں یعقوب بن لیث نے خراسان پر قبضہ کر کے وہاں سے خاندان طاہریہ کے افراد کو خارج کر دیا‘ خلیفہ معتمد نے ایک تہدید آمیز فرمان بھیجا کہ تم انہیں شہروں پر قانع رہو‘ جن کی سند گورنری تم کو دی گئی ہے‘ خراسان پر تصرف نہ کرو‘ مگر یعقوب نے اس فرمان پر کوئی التفات نہ کیا۔ ۲۶۰ھ میں حسن بن زید علوی نے دیلم سے فوج لے کر یعقوب پر حملہ کیا‘ سخت لڑائی کے بعد حسن بن زید ہزیمت پا کر دیلم کی طرف واپس گیا‘ اور یعقوب نے ساریہ اور آمل پر قبضہ کر لیا‘ اس کے بعد سجستان کی طرف چلا گیا۔ بغاوت موصل معتمد نے موصل کی گورنری پر ایک ترک سردار اساتگین کو مامور فرمایا‘ ترکوں نے اہل موصل پر ظلم و زیادتی شروع کی‘ نتیجہ یہ ہوا کہ اہل موصل نے یحییٰ بن سلیمان کو اپنا امیر و حاکم بنا لیا اور ترکوں کو مار کر نکال دیا۔ خلیفہ کو اس بغاوت کا حال معلوم ہوا‘ ترکوں کی فوج بھیجی گئی‘ سخت سخت معرکے ہوئے مگر انجام یہ ہوا کہ خلیفہ کی فوج یعنی ترکوں کو ناکامی ہوئی اور موصل میں یحییٰ بن سلیمان کی حکومت قائم ہو گئی۔۔۔ یہ واقعہ ۲۶۰ھ اور ۲۶۱ھ کا ہے۔ ابن مفلح‘ ابن واصل‘ ابن لیث صفار ۲۵۶ھ میں جب یعقوب بن لیث نے محمد بن واصل سے صوبۂ فارس کے چھین لینے کے لیے چڑھائی کی تو خلیفہ نے بلخ و طخارستان کی گورنری اس کو دے کر واپس کر دیا تھا کہ یعقوب کا قبضہ فارس کے صوبہ پر نہ ہو اور خود عبدالرحمن بن مفلح کو فوج دے کر روانہ کیا کہ محمد بن واصل سے صوبۂ فارس چھین کر قبضہ کرو‘ عبدالرحمن اور محمد کی لڑائیاں شروع ہو گئیں۔ عبدالرحمن بن مفلح کی کمک پر خلیفہ نے طاشتمر ترکی کو بھی مامور کیا‘ نتیجہ یہ ہوا کہ طاشتمر ترکی میدان جنگ میں مارا گیا اور ۲۶۲ھ میں محمد بن واصل نے عبدالرحمن بن مفلح کو گرفتار کر لیا‘ اب خلیفہ معتمد نے محمد بن واصل سے خط و کتابت شروع کی اور عبدالرحمن بن مفلح کی رہائی کے متعلق تحریک کی‘ محمد بن واصل نے خلیفہ کے خطوط کا تو کوئی جواب نہیں دیا‘ مگر عبدالرحمن بن مفلح کو قتل کر کے شہر واسط پر حملہ کی تیاری کر دی‘ جہاں موسیٰ بن بغامعہ فوج مقیم تھا‘ محمد بن واصل واسط کی طرف چلا تو راستے میں ابراہیم بن سیما اہواز میں سدراہ ہوا۔ ادھر سے ابوالساج نے جس کو خلیفہ نے صوبہ فارس کی سند گورنری انہیں ایام میں دی تھی‘ اپنے داماد عبدالرحمن کو محمد بن واصل کے مقابلہ اور صوبۂ فارس پر قبضہ کرنے کے لیے روانہ کیا‘ ابوالساج خود زنگیوں کی جنگ میں مصروف تھا جنہوں نے بصرہ اور اس کے نواح میں قیامت برپا کر رکھی تھی‘ ابوالساج کا داماد عبدالرحمن جب فوج لے کر چلا تو رستے میں زنگیوں کے سردار علی بن ابان سے اتفاقاً مڈ بھیڑ ہو گئی‘ علی بن ابان نے عبدالرحمن کو شکست دے کر مار ڈالا‘ محمد بن واصل اہواز میں ابراہیم سیما کے مقابلہ میں صف آراء ہوا‘ اسی اثناء میں خبر پہنچی کہ یعقوب بن لیث صفار سجستان سے فوج لے کر فارس پر حملہ آور ہوا ہے‘ محمد بن واصل تمیمی ابراہیم بن سیما کے مقابلہ سے منہ موڑ کر فارس کی طرف لوٹا‘ آخر صفار اور محمد بن واصل کا مقابلہ ہوا‘ ابن