تاریخ اسلام جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مقنع مغلوب نہ ہو سکا تو معاذ بن مسلم کو روانہ کیا گیا‘ معاذ بن مسلم کے مقدمۃ الجیش کا افسر سعید حرشی تھا‘ پھر عقبہ بن مسلم کو بھی اس لشکر میں شریک ہونے کا حکم دیا گیا‘ ان سرداروں نے مقنع کی فوج پر سخت حملہ کر کے اس کو میدان سے بھگا دیا اور مقنع کا قلعہ بسام میں محاصرہ کر لیا۔ اثناء جنگ میں معاذ و سعید میں کچھ ان بن ہو گئی تھی‘ سعید نے مہدی کو لکھ کر تنہا اپنے آپ مقنع کے استیصال کاکام کرنے کی اجازت حاصل کی‘ مقنع بتیس ہزار آدمیوں کے ساتھ محصور تھا‘ سعید حریشی سے محصورین نے امان طلب کی‘ سعید نے امان دے دی‘ تیس ہزار آدمی قلعہ سے نکل آئے صرف دو ہزار مقنع کے ساتھ باقی رہ گئے مقنع کو بھی اپنی ناکامی کا یقین ہو گیا تو اس نے آگ جلا کر اپنے تمام اہل و عیال کو اول آگ میں دھکا دے کر جلا دیا پھر خود بھی آگ میں کود پڑا اور مر گیا‘ مسلمانوں نے قلعہ میں داخل ہو کر مقنع کی لاش آگ سے نکال کر اس کا سرکاٹ کر مہدی کے پاس روانہ کیا۔ عمال کا تغیر و تبدل اور عزل و نصب ۱۵۵ھ میں مہدی نے اپنے چچا اسماعیل کو حکومت کوفہ سے معزول کر کے اسحاق بن صباح کندی اشعثی کو مامورکیا‘ بصرہ کی حکومت و امامت سے سعید و علج اور عبیداللہ بن حسن کو معزول کر کے عبدالملک بن ظبیان نمیری کو مامور کیا‘ اسی سال قثم بن عباس کو یمامہ کی حکومت سے معزول کر کے فضل بن صالح کو‘ اور مطر ( منصور کے آزاد کردہ غلام) کو مصر کی حکومت سے معزول کر کے ابوحمزہ محمد بن سلیمان کو‘ اور عبدالصمد بن علی کو مدینہ کی حکومت سے معزول کر کے محمد بن عبداللہ کثیری کو مامور فرمایا‘ مدینہ کی حکومت سے محمد بن عبداللہ کو بھی جلد معزول کر کے زفر بن عاصم ہلالی کو مدینہ کی حکومت سپرد کی‘ اسی سال معبد بن خلیل کو سندھ کا گورنر بنا کر بھیجا‘ حمید بن قحطبہ خراسان کا گورنر تھا‘ وہ اسی سال ۱۵۹ھ میں فوت ہوا تو خراسان کی حکومت ابوعون عبدالملک بن یزید کو دی گئی‘ پھر اسی سال کے آخر میں سعید بن خلیل کے فوت ہونے پر سندھ کی حکومت روح بن حاتم کو دی گئی۔ ۱۶۰ھ میں ابوعون عبدالملک معتوب ہو کر معزول ہوا‘ اسکی جگہ خراسان کی حکومت پر معاذ بن مسلم کو اور سیستان کی حکومت پر حمزہ بن یحییٰ کو اور سمرقند کی حکومت پر جبرائیل بن یحییٰ کو بھیجا گیا‘ جبرائیل نے اپنے عہد حکومت میں سمرقند کا قلعہ اور شہر پناہ تعمیر کرایا‘ اسی سال سندھ کی حکومت پر بسطام بن عمرو کو بھیجا گیا‘ ۱۶۱ھ میں مہدی نے سندھ کی گورنری نصر بن محمد بن اشعث کو عطا کی‘ اسی سال عبدالصمد بن علی کو جزیرہ پر اور عیسیٰ بن لقمان کو مصر پر اور بسطام بن عمرو تغلبی کو سندھ سے معزول کر کے آذربائیجان پر مقرر کیا‘ اسی سال اپنے بیٹے ہارون کی اتالیقی پر یحییٰ بن خالد بن برمک کو متعین کیا‘ اسی سال سلیمان بن رجاء کو بجائے محمد بن سلیمان کے مصر کی حکومت پر روانہ کیا۔ مہم باربد اپنی خلافت کے پہلے ہی سال خلیفہ مہدی نے ایک بحری مہم ہندوستان کی طرف روانہ کی‘ عبدالملک بن شہاب سمعی ایک لشکر لے کر خلیج فارس سے کشتیوں میں سوار ہو کر ساحل ہند کی طرف روانہ کیا‘ باربد میں ان لوگوں نے اتر کر لڑائی چھیڑ دی‘ اہل باربد بہت سے قتل و غارت ہوئے‘ مسلمانوں کے صرف بیس آدمی مارے گئے لیکن مسلمان فوج میں وباء پھیل گئی اور ایک ہزار آدمی وباء سے مرے‘ یہاں سے کشتیوں میں سوار ہو کر