Deobandi Books

تاریخ اسلام جلد 2 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

281 - 488
الرشید یہ سنتے ہی شہر رقہ سے پھر ہرقلہ کی جانب روانہ ہوا اور بلاد روم میں داخل ہو کر بہت سے قلعوں کو فتح کر کے مسمار کر دیا اور فتح کرتا ہوا نقفور تک پہنچ گیا۔ اس نے پھر عاجزانہ معافی کی درخواست پیش کی۔ ہارون الرشید نے اس سے جزیہ کی رقم تمام و کمال وصول کی اور اکثر حصہ ملک پر اپنا قبضہ جما کر واپس ہوا۔
   اسی سال یعنی ۱۸۷ھ میں سیدنا ابراہیم ادھم نے وفات پائی۔
۱۸۸ھ میں قیصر نقفور نے پھر سرکشی کے علامات ظاہر کئے۔ لہٰذا ابراہیم بن جبرئیل نے حدود صفصفاف سے بلاد روم پر حملہ کیا۔ قیصر روم خود مقابلہ کے لیے نکلا لیکن تاب مقابلہ نہ لا سکا شکست فاش کھا کر اور چالیس ہزار رومیوں کو قتل کرا کر فرار ہو گیا۔ اسلامی لشکر رومیوں کو شکست دے کر واپس چلا آیا۔
   ۱۸۹ھ میں خلیفہ ہارون الرشید رے کی طرف گیا اور خراسان کی طرف کے صوبوں کا عمال کے عزل و نصب سے جدید انتظام کیا۔ مرزبان دیلم کے پاس امان نامہ بھیج کر اس کی دل جوئی کی۔ سرحدوں کے رئوساء اور فرمانروا اس کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اپنی فرماں برداری کا یقین دلایا۔ طبرستان‘ رے‘ قومس‘ ہمدان وغیرہ کی حکومت عبدالملک بن مالک کو مرحمت کی۔ اسی سال رومیوں اور مسلمانوں میں قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ اسی سال امام محمد بن حسن شیبانی شاگرد امام ابوحنیفہ نے رے کے قریب موضع زنبویہ میں وفات پائی۔ اسی روز کسائی نحوی بھی فوت ہوا۔ یہ دونوں ہارون الرشید کے ہمراہ تھے۔ ہارون الرشید دونوں کے جنازہ میں شریک تھا۔ جب قبرستان سے واپس آئے تو ہارون الرشید نے کہا کہ : ’’آج ہم فقہ اور نحو دونوں کو دفن کر آئے۔‘‘
    ۱۹۰ھ میں ہارون الرشید نے اپنے بیٹے مامون کو اپنا نائب بنا کر رقہ میں مقیم کیا اور تمام انتظام سلطنت اس کے سپرد کر کے نقفور قیصر روم کی بد عہدی کی وجہ سے بلاد روم پر ایک لاکھ ۳۵ ہزار فوج سے حملہ کیا‘ ہرقلہ کا محاصرہ کیا۔ اور تیس یوم کے محاصرہ کے بعد بزور تیغ فتح کر لیا اور رومیوں کو قتل و گرفتار کیا۔ پھر دائود بن عیسیٰ بن موسیٰ کو ستر ہزار فوج کے ساتھ بلاد روم کے دوسرے قلعوں کو فتح کرنے کے لیے روانہ کیا۔ اس فوج نے تمام بلاد روم کو ہلا ڈالا۔ انھیں دونوں شرجیل بن معن بن زائدہ نے قلعہ سقالیہ‘ دلبسہ اور دوسرے قلعوں کو فتح کیا۔ یزید بن مخلد نے قونیہ کو فتح کیا۔ عبداللہ بن مالک نے قلعہ ذی الکلاع کو فتح کر لیا۔ حمید بن معیوف امیر البحر نے سواحل شام و مصر کی کشتیوں کو درست کر کے جزیرئہ قبرص پر چڑھائی کر دی اور اہل قبرص کو شکست دے کر تمام جزیرہ کو لوٹ لیا اور سترہ ہزار آدمیوں کو گرفتار کر لایا۔ اس کے بعد ہارون نے طوانہ کا محاصرہ کیا۔ غرض رومی سلطنت کو مسلمانوں نے تہ و بالا کر کے اس کے مٹا ڈالنے اور روز کے جھگڑوں کو ایک ہی مرتبہ طے کر دینے کا تہیہ کر لیا۔
نقفور نے سخت عاجز اور مجبور ہو کر جزیہ دینا قبول کر کے ہارون الرشید کے پاس پچاس ہزار اشرفی رقم جزیہ روانہ کی۔ جس میں اپنی ذات کا جزیہ چار دینار اور اپنے لڑکے اور بطریق کی طرف سے دو دینار روانہ کئے تھے اور خلیفہ ہارون کی خدمت میں درخواست بھیجی کہ قیدیان ہرقلہ میں سے فلاں عورت مجھ کو واپس مرحمت فرما دی جائے کیونکہ اس سے میرے بیٹے کی منگنی ہو گئی ہے۔ خلیفہ نے اس درخواست کو منظور کر لیا اور اس عورت کو روانہ کر دیا۔ نقفور کی الحاح و عاجزی پر رحم کر کے اس کا ملک اسی کو واپس کر کے تین لاکھ اشرفی سالانہ خراج اس پر مقرر کر کے ہارون 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
14 باب : ۱خلافت بنو امیہ 13 1
15 خلافت بنو امیہ 13 1
16 تمہید 13 15
17 اسلام اور خاندانی عصبیت 13 15
18 بنی ہاشم اور بنی امیہ کی رقابت 14 15
19 خاندان نبوی (سادات) اور خلافت اسلامیہ 17 15
20 سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ 18 15
21 ابتدائی حالات 18 15
22 فضائل و خصائل 20 15
23 امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی خلافت کے اہم واقعات 22 15
24 عمال کا تقرر 23 15
25 عمرو بن العاص کی وفات 25 15
26 بحری بیڑے کی تیاری 25 15
27 افریقہ پر حملہ اور فتوحات 26 14
28 یزید کی ولی عہدی 27 27
29 اہل کوفہ کی تائید 28 27
30 والیٔ بصرہ کا اندیشہ 28 27
31 اہل مدینہ کا رد عمل 29 27
32 ایک شبہے کا ازالہ 29 27
33 زیاد بن ابی سفیان کوفہ میں 30 27
34 زیاد بن ابی سفیان کوفہ میں 30 27
35 معاویہ رضی اللہ عنہ کی عمال سے مشاورت 31 27
36 محمد بن عمرو بن حزم کی تنبیہہ 31 27
37 صحاک بن قیس کی تائید 31 14
38 احنف بن قیس کا پرحکمت جواب 31 37
39 ابن عمر کا جواب 32 37
40 ابن زبیر کی مدلل مخالفت 32 37
41 ابو موسیٰ اشعری کی وفات 33 37
42 سیدنا ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کی وفات 34 37
43 وفات ابوہریرہ رضی اللہ عنہ 35 37
44 وفات امیر معاویہ رضی اللہ عنہ 35 37
45 سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی خلافت پر ایک نظر! 36 37
46 ایک خدشہ کا جواب 37 37
47 یزید بن معاویہ رضی اللہ عنہ 43 37
48 مسلم بن عقیل اور ہانی کاقتل 51 37
49 سیدنا امام حسین رضی اللہ عنہ کی مکہ سے روانگی 51 37
50 حادثہ کربلا 55 14
51 سیدنا حسین رضی اللہ عنہ نے فرمایا: 55 50
52 حسین رضی اللہ عنہ پر پانی کی بندش 58 50
53 عبیداللہ بن زیاد کی مایوسی 63 50
54 مکہ ومدینہ کے واقعات 64 50
55 زین العابدین 66 50
56 شامی لشکر کی مدینہ کی طرف روانگی 66 50
57 مکہ کا محاصرہ اور یزید کی موت 68 50
58 کعبہ پر سنگ باری 68 50
59 یزید کی اچانک موت 69 50
60 شامی لشکر کی ابن زبیر کو عجیب پیشکش 69 50
61 عہد یزیدی کی فتوحات 70 50
62 بحر ظلمات تک اسلامی لشکر کی مسلسل یلغار 70 14
63 عقبہ کی شہادت 71 62
64 یزید کی سلطنت پر ایک نظر 71 62
65 معاویہ بن یزید 75 62
66 معاویہ بن یزید کی وفات 76 62
67 بصرہ میں ابن زیاد کی بیعت 76 62
68 عراق میں ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی خلافت 76 62
69 مصر میں ابن زبیر کی خلافت 77 62
70 مروان بن حکم 78 62
71 بیعت خلافت اور جنگ حرج راہط 79 62
72 شام میں مروان بن حکم کی بیعت 80 62
73 مروان کا یزید کی بیوہ سے نکاح 82 62
74 جنگ توابین 82 62
75 جنگ خوارج 83 62
76 محاصرہ قرقیسا 84 62
77 پسران مروان کی ولی عہدی 84 62
78 مروان بن حکم کی وفات 85 62
79 سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنھما 85 14
80 ابتدائی حالات اور خصائل 86 79
81 خلافت ابن زبیر رضی اللہ عنہ کے اہم واقعات 87 79
82 فتنہ مختار 87 79
83 مختار کا دعویٰ نبوت اور کرسی علی رضی اللہ عنہ 94 79
84 عبیداللہ بن زیاد کا قتل 95 79
85 یمامہ پر نجد بن عامر کا قبضہ 96 79
86 کوفہ پر حملہ کی تیاری 96 79
87 مختار کا قتل اور کوفہ پر قبضہ 98 79
88 عمرو بن سعید کا قتل 99 79
89 مصعب بن زبیر رضی اللہ عنھما کی بے احتیاطی 100 79
90 عبدالملک کی جنگی تیاریاں 101 79
91 مصعب بن زبیر رضی اللہ عنھما کا قتل 102 79
92 زفر بن حرث اور عبدالملک 105 79
93 مصعب بن زبیر رضی اللہ عنھما کے قتل کی خبر مکہ میں 105 14
94 عبدالملک اور سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنھما 106 93
95 محاصرہ مکہ 107 93
96 شہادت ابن زبیر رضی اللہ عنھما 109 93
97 سیدنا اسماء رضی اللہ عنھا نے جواب دیا کہ: 110 93
98 خلافت ابن زبیر رضی اللہ عنھما پر ایک نظر 112 93
99 سرزمین کوفہ 114 93
100 عبدالملک بن مروان 116 93
101 خلافت عبدالملک کے اہم واقعات 118 93
102 فتنہ خوارج 119 93
103 حجاج و مہلب کی عزت افزائی 124 93
104 اہل کش اور حریث بن قطنہ کی غداری 125 93
105 مہلب کی وفات اور بیٹوں کو وصیت 126 93
106 حجاج بن یوسف اور عبدالرحمن بن محمد 127 93
107 یزید بن مہلب کی معزولی 131 93
108 باب : ۲ولید بن عبدالملک 132 1
109 ولید بن عبدالملک 132 1
110 قتیبہ بن مسلم باہلی 134 109
111 محمد بن قاسم رحمہ اللہ تعالی 136 109
112 حجاج بن یوسف ثقفی 138 109
113 موسیٰ بن نصیر رحمہ اللہ تعالی 139 109
114 ولید بن عبدالملک کی وفات 140 109
115 قتیبہ کا قتل 141 109
116 محمد بن قاسم رحمہ اللہ تعالی کی وفات 141 109
117 موسیٰ بن نصیر کا انجام 142 109
118 یزید بن مہلب 143 109
119 مسلمہ بن عبدالملک 144 109
120 سلیمان بن عبدالملک کے اخلا ق و عادات 145 109
121 ولی عہدی 145 109
122 وفات 146 109
123 سیدنا عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ 146 108
124 خلافت کا پروانہ 148 123
125 بنو امیہ کی ناراضی کا سبب 151 123
126 فضائل و خصائل 152 123
127 خوارج! 158 123
128 وفات 159 123
129 اولاد و ازواج 160 123
130 عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ تعالی کے دور خلافت پر ایک نظر 161 123
131 یزید بن عبدالملک 162 123
132 ہشام بن عبدالملک 165 123
133 واقعات خراسان 165 123
134 حرث بن شریح 168 123
135 بلاد خضرو آرمینیا 170 108
136 قیصر روم 172 135
137 زید بن علی رضی اللہ عنہ 173 135
138 عباسیوں کی سازش 174 135
139 ولید بن یزید بن عبدالملک 176 135
140 عہد بنوامیہ میں صوبوں کی تقسیم 177 135
141 یزید بن ولید بن عبدالملک 179 135
142 ابراہیم بن ولید بن عبدالملک 182 135
143 مروان بن محمد بن مروان بن حکم 183 135
144 خوارج 186 135
145 مروان بن محمد کا عہد خلافت 189 135
146 عہد بنوامیہ میں صوبوں کی تقسیم 192 135
147 بنوامیہ کے رقیبوں کی کوشش 193 135
148 ابومسلم خراسانی 197 135
149 بنو امیہ کا عباسیوں کے ہاتھ سے قتل عام 207 135
150 باب : ۳خلافت عباسیہ 211 108
151 خلافت عباسیہ 211 108
152 ابوالعباس عبداللہ سفاح 211 151
153 خروج عبداللہ بن علی 218 151
154 قتل ابومسلم 219 150
155 خروج سنباد 221 154
156 فوقہ راوندیہ 222 154
157 عبدالجبار کی بغاوت اور قتل 223 154
158 خلافت بنو امیہ 224 154
159 تعمیر بغداد اور تدوین علوم 226 154
160 قتل سادات 226 154
161 محمد مہدی نفس ذکیہ کا خروج 228 154
162 ابراہیم بن عبداللہ کا خروج 236 154
163 مختلف واقعات 239 154
164 عبداللہ اشتر بن محمد مہدی 239 154
165 مہدی بن منصور کی ولی عہدی 240 154
166 خروج استاد سیس 241 154
167 وفات منصور 243 154
168 مہدی بن منصور 246 154
169 حکیم مقنع کا ظہور 247 150
170 عمال کا تغیر و تبدل اور عزل و نصب 248 169
171 مہم باربد 248 169
172 ہادی بن مہدی کی ولی عہدی 249 169
173 مہدی کا حج 249 169
174 اندلس میں چھیڑ چھاڑ 250 169
175 جنگ روم و حملہ ہارون 250 169
176 رومیوں پر ہارون کی دوسری چڑھائی 251 169
177 جرجان پر ہادی کی یورش 252 169
178 وفات مہدی 252 169
179 ہادی بن مہدی 253 169
180 حسین بن علی کا خروج 254 169
181 ہادی کی وفات 255 169
182 ابو جعفر ہارون الرشید بن مہدی 256 169
183 امین کی ولی عہدی 258 150
184 یحییٰ بن عبداللہ کا خروج 258 183
185 ملک شام میں بدامنی 259 183
186 عطاف بن سفیان کی بغاوت 259 183
187 بغاوت مصر 259 183
188 فتنہ خوارج 260 183
189 مامون کی ولی عہدی 261 183
190 وہب بن عبداللہ نسائی اور حمزہ خارجی کا خروج 261 183
191 صوبہ آرمینیا کا فساد 262 183
192 ابراہیم بن اغلب اور شہر عباسیہ 263 183
193 موتمن کی ولی عہدی 264 183
194 ہارون الرشید کا قابل تذکرہ حج 265 183
195 برامکہ اور ان کا زوال 265 183
196 خاندان برمک 266 183
197 نادر شاہ ہندوستان میں 271 150
198 استیصال برامکہ کی اصل حقیقت 274 197
199 عہد ہارون کے بقیہ حالات 280 197
200 خراسان میں بغاوت 282 197
201 ہارون الرشید کی وفات 283 197
202 امین الرشید بن ہارون الرشید 286 197
203 رافع اور ہرثمہ مامون کی خدمت میں 288 197
204 امین و مامون کی علانیہ مخالفت 289 197
205 صوبوں میں بد امنی 289 197
206 رومی 290 197
207 امین و مامون کی زور آزمائی 290 197
208 خلیفہ امین کی حکومت میں اختلال 293 197
209 خلیفہ امین کی معزولی و بحالی 293 197
210 طاہر کی ملک گیری 294 197
211 قتل امین 296 197
212 خلافت امین کا جائزہ ! 299 197
213 باب : ۴مامون الرشید 302 1
214 مامون الرشید 302 213
215 ابن طباطبا اور ابوالسریٰ خروج 303 213
216 ابوالسرایا کی حکمرانی اور اس کا انجام 305 213
217 حجاز و یمن کی بدامنی 306 216
218 ہرثمہ بن اعین کا قتل ! 309 216
219 شورش بغداد ! 311 216
220 علی رضا کی ولی عہدی ! 312 216
221 ابراہیم بن مہدی کی خلافت 313 216
222 فضل بن سہل کا قتل 314 216
223 امام علی رضا بن موسی کاظم کی وفات 316 216
224 طاہر بن حسین کی باریابی 317 216
225 عمال سلطنت کا تقرر اور قابل تذکرہ واقعات 318 216
226 طاہر کا گورنر خراسان بننا 318 216
227 عبداللہ بن طاہر کی گورنری 319 216
228 طاہر بن حسین گورنر خراسان کی وفات 320 216
229 بغاوت افریقہ 321 216
230 نصر بن شیث کی بغاوت کا خاتمہ 322 213
231 ابن عائشہ کا قتل اور ابراہیم کی گرفتاری 322 230
232 مصر و اسکندریہ کی بغاوت 323 230
233 زریق و بابک خرمی 324 230
234 متفرق حالات 325 230
235 مامون الرشید کی وفات 326 230
236 صوبوں اور ملکوں کی خود مختاری 327 230
237 ترقیات علمیہ 327 230
238 ایک بہتان کی تردید 330 230
239 اخلاق و عادات 331 230
240 معتصم باللہ 335 230
241 محمد بن قاسم کا خروج 336 230
242 شہر سامرا 337 230
243 فضل بن مروان کی معزولی 338 230
244 بابک خرمی اور افشین حیدر 338 230
245 فتح عموریہ اور جنگ روم 340 230
246 عباس بن مامون کا قتل 342 213
247 بغاوت طبرستان 342 246
248 بغاوت کر دستان 344 246
249 بغاوت آرمینیا و آذر بائیجان 344 246
250 افشین کی ہلاکت 345 246
251 معتصم کی وفات 346 246
252 خلافت معتصم کی خصوصیات 347 246
253 واثق باللہ 349 246
254 ابو حرب و اہل دمشق 350 246
255 اشناس کا عروج و زوال 351 246
256 اہل عرب کے وقار کا خاتمہ 351 246
257 احمد بن نصر کا خروج و قتل 353 246
258 اسیران جنگ کا تبادلہ رومیوں سے 353 246
259 واثق باللہ کی وفات 354 246
260 عبرت 354 213
261 متوکل علی اللہ 355 260
262 محمد بن عبدالملک کی معزولی و مرگ 355 260
263 ایتاخ کی گرفتاری و موت 355 260
264 بیعت ولی عہدی 356 260
265 بغاوت آرمینیا 356 260
266 قاضی احمد بن ابی دائود کی معزولی و وفات 357 260
267 رومیوں کا حملہ 357 260
268 تعمیر جعفریہ 358 260
269 قتل متوکل 358 260
270 متوکل کے بعض ضروری حالات و اخلاق 359 260
271 منتصر باللہ 361 260
272 مستعین باللہ 361 260
273 معتز باللہ 365 260
274 محمد بن عبداللہ بن طاہر کی وفات 366 1
275 احمد بن طولون 366 274
276 یعقوب بن لیث صفار 367 274
277 معتز باللہ کی معزولی اور موت 368 274
278 مہتدی باللہ 368 274
279 معتمد علی اللہ 371 274
280 علویوں کا خروج 371 274
281 یعقوب بن لیث کی گورنری 372 274
282 ابن مفلح‘ ابن واصل‘ ابن لیث صفار 373 274
283 ولی عہدی کی بیعت 374 274
284 جنگ صفار 375 274
285 واسط پر زنگیوں کا قبضہ 376 274
286 شام پر احمد بن طولون کا قبضہ 376 274
287 یعقوب بن لیث صفار کی وفات 376 274
288 موفق و معتضد کے ہاتھوں زنگیوں کا استیصال 377 274
289 خراسان کی طائف الملوکی ! 377 1
290 ابن طولون کی وفات 378 289
291 عمرو بن لیث صفار 379 289
292 مکہ و مدینہ کے حالات 379 289
293 قرامطہ 380 289
294 معتضد کی ولی عہدی 382 289
295 جنگ روم 382 289
296 وفات معتمد 383 289
297 ہدایت و تبصرہ 383 289
298 باب : ۵معتضد باللہ 386 289
299 قرامطہ کا خروج ! 387 289
300 وفات معتضد باللہ 388 289
301 مکتفی باللہ 389 289
302 قرامطہ کا ہنگامہ شام میں 389 289
303 مصر میں بنی طولون کا خاتمہ 390 1
304 ترکوں اور رومیوں کے حملے 391 303
305 مکتفی باللہ کی وفات 391 303
306 مقتدر باللہ ! 391 303
307 دولت عبیدیہ کا آغاز ! 392 303
308 بیعت ولی عہدی 396 303
309 قرامطہ کی شورش عراق میں 396 303
310 رومیوں کی چیرہ دستی 397 303
311 مقتدر کا معزول و بحال ہوتا 397 303
312 مکہ میں قرامطہ کی تعدی 398 303
313 مقتدر باللہ کا قتل 398 303
314 قاہر باللہ 399 303
315 خاندان بویہ دیلمی کا آغاز 400 303
316 راضی باللہ 404 303
317 قتل مردادیح 405 1
318 صوبہ جات کی حالت 405 317
319 وفات راضی باللہ 406 317
320 متقی للہ ! 406 317
321 خلیفہ متقی کی معزولی 407 317
322 مستکفی باللہ 408 317
323 انتباہ ! 408 317
324 خاندان بویہ کی بغداد میں حکومت 410 317
325 مطیع اللہ 410 317
326 معز الدولہ کی ایک اور لعنتی کاروائی 412 317
327 تغریہ داری کی ایجاد 412 317
328 عمان پر قبضہ اور معز الدولہ کی وفات 413 317
329 عزالدولہ کی حکومت 413 317
330 طائع اللہ 414 317
331 عضد الدولہ کی حکومت 416 317
332 صمصام الدولہ کی حکومت 416 1
333 شرف الدولہ کی حکومت 416 332
334 بہاء الدولہ کی حکومت 416 332
335 قادر باللہ ! 417 332
336 سلطان الدولہ کی حکومت 418 332
337 ترکوں کا خروج 418 332
338 مشرف الدولہ کی حکومت 419 332
339 جلال الدولہ کی حکومت 419 332
340 قائم بامر اللہ 420 332
341 ملک الرحیم کی حکومت 421 332
342 دولست سلجوقیہ کی ابتدا 423 332
343 مقتدی بامر اللہ 426 332
344 مجلس مولود 427 1
345 مسترشد باللہ 429 344
346 راشد باللہ 433 344
347 مقتفی لامر اللہ 434 344
348 دیلمیہ و سلجوقیہ 437 344
349 مستنجد باللہ 438 344
350 مستضی بامر اللہ 439 344
351 ناصر لدین اللہ 440 344
352 قبیلہ تاتار کا خروج 443 344
353 ظاہر بامر اللہ 443 344
354 ابو جعفر مستنصر باللہ 444 344
355 مستعصم باللہ 445 344
356 خلفائے عباسیہ مصر میں 449 344
357 باب : ۶پہلی فصل خلافت بنو امیہ اور خلافت عباسیہ کے حالات ختم ہو چکے 452 1
358 وزیراعظم 454 357
359 امیر الامراء 454 358
360 سلطان 454 358
361 صاحب الشرطہ 455 358
362 حاجب 455 358
363 قاضی القضاۃ 456 358
364 رئیس العسکر 456 358
365 محتسب 456 358
366 ناظر یا مشرف 456 358
367 کاتب 457 358
368 امیر المنجنیق 457 358
369 امیر التعمیر یا رئیس البناء 457 358
370 امیر البحر 457 357
371 سلطنت کے قابل تذکرہ صیغے اور دفتر 458 370
372 دیوان العزیز 458 370
373 دیوان العسکر 459 370
374 دیوان الضیاع 459 370
375 دیوان الانہار 460 370
376 دارالعدل 460 370
377 سلطنت کے عام حالات 461 370
378 سفر کے لیے سہولتیں 461 370
379 سرکاری محاصل 462 370
380 سرکاری مصارف 463 370
381 فوجی انتظام 464 370
382 علمی ترقیات 465 370
383 دوسری فصل 466 357
384 ہسپانیہ! 467 383
385 سلطنت ادریسیہ مراقش 468 384
386 حکومت زیادیہ یمن 468 384
387 حکومت طاہریہ (خراسان) 469 384
388 دولت صفاریہ (خراسان و فارس) 469 384
389 قرامطہ (بحرین) 470 384
390 علویہ طبرستان 470 383
391 صوبہ سندھ 470 390
392 دولت طولونیہ (مصر) 471 390
393 دولت بنو حمدان (موصل و جزیرہ و شام!) 472 390
394 ریاست بنو سلیمان (مکہ) 473 390
395 دولت مروانیہ (دیار بکر) 474 390
396 دولت سلجوقیہ 475 390
397 اتابکان (شام و عراق ) 476 390
398 اتابکان (فارس ) 477 390
399 دولت مملوکیہ مصر 478 390
400 دولت مرابطین 479 390
401 دولت حفصیہ تیونس 480 390
402 دولت اسماعیلیہ حشاشین 481 390
403 ملک شام پر عیسائیوں کے صلیبی حملے 482 390
404 دولت مغلیہ ایشیا 483 390
405 ترکان کا شغر 485 390
406 سلطنت جلائرہ عراق 486 390
407 دولت صفویہ 487 390
Flag Counter