سے اول یہی برائی ہے (ممتحنہ :2) ایک اور جگہ شرک اور قتلِ انسانی کے ساتھ اس برائی کی مذمت کی گئی ہے ( الفرقان : 6) حدیثوں میں حالتِ زنا کو ایمان کے مغائر قراردیا گیا ہے لا یزنی الزانی حین یزنی وہو مؤمن (1) ایک روایت میں آپؐ نے فرمایا کہ زنا چہرے کی دل کشی کو ختم کردیتا ہے اور رزق کو کاٹ دیتا ہے (2) کبر سنی کے باوجود جو زنا کا مرتکب ہو ،آپؐ نے فرمایا وہ کبھی جنت میں داخل نہ ہو گا اور اللہ کی رحمت کبھی اس کی طرف متوجہ نہیں ہو گی (3) ارشاد ہو کہ جب کسی قوم میں زنا کی کثرت ہوتی ہے تو ان پر قحط سالی مسلط کردی جاتی ہے (4 ) یہ بھی ارشاد فرمایا کہ زنا کے عموم سے کثرت سے موت واقع ہو گی ولا فشی الزنا فی قوم الا کثر فیہ الموت (5)
موت سے مراد غالبا مہلک اور جان لیوا امراض کا ظہور ہے ۔ چنانچہ سب جانتے ہیں کہ آتشک ، سوزاک ، کینسر کی بعض قسمیں اور ایک نو پیدلاعلاج خطرناک بیماری ایڈز عام طور پر اسی جنسی بے راہ روی اور بے اعتدالی کا نتیجہ ہوتی ہے
اسلام نے زنا کی شناعت کو دیکھتے ہوئے زنا پر نہایت سخت سزائیں مقرر کی ہیں جو غیر شادی شدہ لڑکے اور لڑکیوں کے لئے سو کوڑے ( فاجلدوا کل واحد منھما مائۃ جلدۃ ( نور : 2 ) شادی شدہ مرد وعورت کے لئے سنگسار کر دینا ہے (6 ) واقعہ یہ ہے کہ زنا ایک ایسا جرم ہے جس سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی سزا پورے سماج کو بگھتنی پڑتی ہے ، جسکی
---------------------------------
(1) مشکوۃ عن ابی ہریرۃ 17/1 (2) مجمع الشوائد 255/6 باب ذم الزنا
(3) حوالہ سابق (4 ) مشکوۃ المصابیح ، کتاب الحدود
(5) مشکوۃ عن مالک 459/2 (6) مشکوۃ عن جابر ، کتاب الحدود 312/1