وَمِنْ سَیِّئٰاتِ اَعْمَالِنَا وَمَنْ یَّہْدِہِ اللّٰہُ فَلاَ مُضِلَّلَہُ وَمَنْ یُّضْلِلْہُ فَلاَ ھٰدِیَ لَہُ وَنَشْہَدُ اَنْ لاَّ ٓاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ نَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدً عَبْدُہُ وَ رَسُوْلُہٗ
ا اتَّقُوا اللہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ ، اتَّقُوا اللہَ الَّذِيْ تَسَاۗءَلُوْنَ بِہٖ وَالْاَرْحَام، اِنَّ اللہَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيْبًا ، اتَّقُوا اللہَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِيْدًا، يُّصْلِحْ لَكُمْ اَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ ، وَمَنْ يُّطِعِ اللہَ وَرَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيْمًا
برے اعمال اورنفس کے شرور سے خدا کی پناہ چاہتے ہیں جسے خدا راہ یاب کردے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اور جسے خدا گمراہ کردے اسے کوئی ہدایت نہیں دے سکتا، میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں اوراس کے ساتھ کوئی شریک نہیں اور محمدؐ خدا کے بندے اوررسول ہیں ۔
اللہ سے ڈرو جو اس سے ڈرنے کا حق ہے اورجان نہ دینا بجز اس کے تم مسلم ہو ، اللہ سے تقوی اختیار کرو جس کے واسطہ ایک دوسرے سے مانگتے ہو اور قرابتوں کے باب میں بھی (تقوی اختیار کرو ) بے شک اللہ تمہارے اوپر نگران ہے ، وہ تمہارے اعمال کی اصلاح کرتا ہے اور تمہارے گناہوں کو معاف کرتا ہے اور جو خدا اور اس کے رسول کی اطاعت کرے وہی کامیاب وفلاح یاب ہے ۔
اس کو عام طور پر حدیث میں ’’خطبۃ الحاجۃ ‘‘ یا ’’ تشہد الحاجۃ ‘‘ کے الفاظ سے تعبیر کیا گیا ہے ، منشاء یہ ہے کہ ہر ضرورت کے موقع پر یہ خطبہ پڑھا جاسکتا ہے ، لیکن بیہقی کی ایک روایت میں نکاح کا صراحت سے ذکر موجود ہے اذا اراد احدکم ان یخطب لحاجۃ من النکاح او غیرہ الخ (۲) اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ خصوصیت سے نکاح کے موقعہ پر یہ خطبہ دیا جانا چاہیے ، سلف کا تبرکا مذکورہ آیات کے بعد نکاح سے متعلق چند حدیثیں اور دعائیہ کلمات بھی پڑھے جانے کا معمول ہے ۔
-------------------------------
(۱) مجمع الزوائد ۴؍۲۸۸
(۲) نیل الاوطار ۶؍۳۹