ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
اب وہ حکم باقی نہیں رہا - عن حذیفۃ قال انما النفاق کام علی عہد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاما الیوم فانما ھو الکفر او الایمان و فی اللمعات فی شرع الحدیث اے حکمہ بعدم التعرض لا ھلہ وا لمستر علیھم کان علی عھد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم المصالح کائن مقتصرۃ علی ذالک الزمان اما الیوم فلم یبق تلک المصالح فنحن ان علمنا انہ کافر کافر سرا قتلناہ حتی یومن بلکہ بعض احکام کے اعتبار سے خود حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے خیر عہد میں معاملہ کا لمسلمین می تغیرہوگیا چنانچہ آیت ولا تصل علیٰ احد منھم مات ابدا ولا تقم علیٰ قبرہ مصرح ہے - 7 - جو کافر اسلامیہ کا بھی مقرر ہو اس اس کے حکم بلاسلام کے لئے محض تلفظ بکلتی الشہادۃ کافی نہیں جن تک اپنی کفریات سے تبری کا اعلان نہ کرے - فی در المختار احکام المرتد تحت قول الدور المختار لان التلفظ بھا صار علامۃ علی الاسلام مانصہ افاد بقولہ صاء الی ان ماکان فی زمن الامام محمد تغیر لانھم فی زمنہ ما کانوا یمتنعون عن النطق بھا فلم تکن علامۃ الاسلام فلذا اشرطوا معھا التبری لھا فی زمن قاری الھدایۃ فقد صارت علامۃ الاسلام لانہ لا یاتی بھا الا السلم - 8 - کافرمقابر مسلمین میں دفن کرنا جائز نہیں - فی الدر المختار احکام غسل المیت ومحل دفنہم کدفن ذمیۃ حبلی من مسلم الخ - 9 - جس شخص کا کفر ثابت ہوجاوے اس کے اقوال وا فعال محتملہ للکفر وا لاسلام میں تاویل کرنے سے اس اس کفر مانع ہوگا مثلا دیوالی سے بھی کھاتہ کا حساب شروع کرنا یا مقتداؤں کو لفظ خداوندی سے خطاب کرنا ان سے دعا مانگنا ان کا صدور کافر سے ہے تو تاویل کی ضرورت نہیں فی مختصر المعانی بحث الاسناد مانصہ و قولنا فی التعریف بتاویل یخرج نحوما مر من قول الجاھل انبت الربیع البقل الخ وفیہ بحث