ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
غلطی تھی - حضرت کو افسوس ہوا کہ خواہ مخواہ مجھے شرمندگی ہوئی لیکن خدا کا شکر تھا کہ میں تحویلدار صاحب کی روایت نقل کی تھی اپنی طرف سے نہیں لکھا تھا احتیاط اسی میں ہے کہ روایت کو اپنی طرف سے نہ لکھے بلکہ روایت ہی کے طور پر لکھے - تحویلدار صاحب کو ہدایت فرمائی کہ بلا تحقیق بات نہ کہنا چاہئے پھر اس کے آثار دور تک پہنچتے ہیں - خوا مخواہ ان کو بھی پریشانی ہوئی اور مجھے بھی شرمندگی ہوئی - کہنے والے کو تحقیق کرنا آسان ہے میں کہاں تک یار رکھ سکتا ہوں - گزشتہ بات چاہئے ذراسی ہو اس کا یاد کرنا مجھے نہایت دشوار ہے کیونکہ میں تو اس کو اپنے ذہن میں عمل کر کے اس سے فارغ ہوچکا - حساب کتاب میں بڑے تیقظ کی ضرورت ہے حساب اور تحویل دونوں کا ایک شخص کے پاس رہنا مناسب نہیں فرمایا کہ حساب کتاب میں بڑے تیقظ کی ضرورت ہے - میں اپنے آپ کو بڑا بیدار مغز سمجھتا تھا لیکن پچیس روپیہ ڈنڈ دینا پڑ ہی گیا ( مدرسہ کے حساب میں پچیس روپے کے نوٹ کی بابت شبہ پڑگیا حضرت نے محض شبہ کی بنا پر بغرض احتیاط پچیس روپیہ اپنی طرف سے مدرسہ میں داخل کر کے تحویل ایک دوسرے صاحب کے متعلق اور حساب تیسرے صاحب کے متعلق کردیا اور فرمایا کہ ایک ہی شخص کے پاس حساب اور تحویل دونوں کا رہنا مناسب نہیں ہوتا یہ خلاف ہے اصول کے - عشق امار دصورۃ ایک سخت عزاب ہے اور علامت ہے مردودیت کی ؛ بخلاف عشق حقیقی کے فرمایا کہ عشق صورۃ بھی عذاب ہے اور عذاب خصوص عشق اماردیہ بڑا سخت مرض ہے - ایک بزرگ کہتے ہیں کہ جب کسی کو مردود کرنا منظور ہوتا ہے تو حق تعالیٰ اس کو عشق امارد میں مبتلا کرتے ہیں - پس یہ عشق صورۃ گویا علامت ہے مردودیت کی - تصوف کا مسئلہ ہے کہ امردوں سے اختلاط نہ کرے اور عورتوں سے نرم باتیں نہ کرے - حق تعالیٰ کا بھی ارشاد ہے - لا تضصعن بالقول اس سے تائید ظاہر ہے - پھر فرمایا کہ عشق مجازی ظاہر میں تو ایک نہایت مصیبت اور