ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
گے مگر پھر بھی قابو سے نکلی جاتی ہوگی اور کڑکتی ہوگی اور ھل من مزید پکارتی ہوگی - نیند کا علاج فرمایا کہ نیند کا اصل علاج یہ ہے کہ پانی کم پیو - ستر اہل مجاہدہ کا قول ہے کہ نیند کا مادہ پانی سے ہے اس کو امام غزالی نے لکھا ہے پھر بھی اگر نیند آوے تو سیاہ مرچ چبالو اور دن کو سورہا کرو - قرب قیامت میں مال کی رغبت نہ رہے گی اور اس کی وجہ فرمایا کہ اس وقت مال اس لئے مرغوب ہے کہ طالب زیادہ ہیں اور مطلوب کم ہے اور قرب قیامت میں طالب کم ہوں گے اور مطلوب زیادہ اس لئے اس کی ناقدری ہوگی اور وجہ اس کی یہ ہے کہ مال تو کم ہوتا نہیں کیونکہ یہ فنا نہیں ہوتا روز بروز بڑھتا ہی جاتا ہے اسی طرح ہوتے ہوتے قرب قیامت تک بہت ہی کثرت ہوجاوے گی اور فتن کی وجہ سے آدمی کم ہوجاویں گے - ظاہر ہے کہ جس چیز کو فنا نہ ہو اور بڑھتی رہے تو ایک زمانہ میں بہت ہی کثرت ہوجاوے گی کیونکہ مال پیدا ہوتا ہے مگر اس کو موت نہیں آتی مال جب بڑھ جائے گا اس کی حرص نہ رہے گی - مال کی مرغوبیت حقیقیہ نہیں فرمایا کہ تقریر بالا سے معلوم ہوا کہ مال میں مرغوبیت حقیقہ نہیں اگر مرغوبیت حقیقہ ہوتی تو کبھی کسی زمانہ میں بھی مرغوبیت کم نہ ہونا چاہئے تھی - دیکھئے ہوا کی مرغوبیت حقیقی جو کسی وقت بھی زائل نہیں ہوتی - اگر تھوڑا دیر کے لئے ہوا کو بند کردیں تو مرغوبیت ہوجاوے - قدر کی چیز کبھی بے قدر نہیں ہوتی - مال واقعی بے قدری کی چیز ہے اسی واسطے حدیث میں آیا ہے لوکانت الدنیا تعدل عند اللہ جناح بعوضۃ ماسقیٰ منہا کافرا شربۃ ماء کہ اگر اللہ کے نزدیک دنیا کی قدر مچھر کے پر کے برابر ہوتی تو اللہ میاں کافر کو ایک گھونٹ پانی کا بھی نہ دیتے مگر چونکہ اس کی کچھ بھی قدر نہیں اس واسطے اللہ میاں مبغوض شے اپنے دشمنوں کو دیتے ہیں - حقیقت شناس آدمی ہمیشہ ایسی چیز سے گھبراتا ہے جو خدا کو مبغوض ہو - کسب دنیا اور چیز ہے اور حب دنیا اور فرمایا کہ اس کو خوب سمجھ لو کہ کسب دنیا اور چیز ہے اور حب دنیا اور چیز - جب دنیا مذموم