ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
کثرت سوال کا منشاء عمل نہ کرنا ہے فرمایا کہ کثرت سوال کا منشا عمل نہ کرنا ہے ( باریک بات ہے ) جس کو کام کرنا ہوتا ہے وہ تو ذرا ساحکم پاکر اس کی تعمیل میں لگ جاتا ہے بلکہ وہ ڈرا کرتا ہے کہ اگر پوچھوں گا تو کوئی دشواری کام میں نہ پیدا ہوجاوے اور پھر مجھ سے نہ ہوسکے اور جس کو کام کرنا ہوتا وہ ہی تقریریں چھانٹا کرتا ہے - اصلاح کا ایک سریع التا ثیر طریق فرمایا کہ ہر کام کرنے سے پہلے یہ دیکھ لیجئے کہ یہ دین اور دنیا میں مضر تو نہیں - دیکھئے کتنی جلد اصلاح ہوتی ہے - بلندی اور رفعت کے تحصیل کا نافع طریق یاد رکھو کہ لوگوں میں ایک کو دوسرے کے اوپر بلندی اور رفعت صرف اس سے حاصل ہوتی ہے کہ لوگوں کی تکلیف دہ باتوں پر صبر کیا جاوے اور کثرت سے صدقہ اور احسان کیا جاوے اور کسی سے حسد نہ کیا جاوے اور بدی کرنے والوں کا بدلہ بدی سے نہ دیا جاوے چنانچہ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے - جعلنا ھم ائمۃ یھدون بامرنا لما صبرو اوکانوا بایتنا یوقنون ( یہ ملفوظ حضرت والا کا نہیں - مفید ہونے کے سبب درج کیا گیا ) حرمت سود کی ایک ذوق دلیل فرمایا کہ سود لینے والے اگر ابتدائی حالت میں غور کریں تو ایک ذلت اور شرمندگی تب بھی محسوس ہوئی ہے - یہ ذوق دلیل ہے - معلوم ہوا کہ سود ہندوستان میں کفار سے اگر حلال ہو تب بھی اس کی یہ خاصیت ہے جیسے کوئی لطیف المزاج اوجھڑی کھائے تو گو جائز ہے لیکن تکدر ضرور ہوگا - میں اس بارہ میں مستفتی کو لکھ دیا کرتا ہوں کہ میرے رائے تو عدم جواز ہے باقی دوسرے علماء کا قول جواز پر ہے لہذا اختلاف سے فی الجملہ گنجائش ہے - زکوٰۃ کے روپیہ کی تملیک مدرسہ میں فورا ہوجانا مناسب ہے فرمایا کہ اہل علم کو چاہئے خصوصا اہل مدارس کو زکٰوۃ کا روپیہ جو مدرسہ میں دیا جاتا ہے