ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
اللہ تعالیٰ اس پر فضل فرماہی دیتے ہیں فرمایا کہ اکثر رئیسوں کو حق تعالیٰ حوصلہ عطا فرمادیتے ہیں - خدا جب حسن دیتا ہے نزاکت آہی جاتی ہے جناب خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ اسی طرح بزرگان کاملین دولت باطنی دینے میں سخی ہوتے ہوں گے - مگر ان کو اس میں کیا ختیار ہے وہ توحق تعالیٰ کے قبضہ میں ہے - فرمایا کہ ان کے اختیار کی ضرورت نہیں - ان کے قلوب میں یہ برکت ہوتی ہے کہ جو ان کو راضی رکھتا ہے اور جس طرف ان کے قلوب متوجہ رہتے ہیں - اللہ تعالیٰ اس پر فضل فرماہی دیتا ہے - تجربہ یہی ہے چنانچہ ایک مرتبہ امام احمد بن حنبل اور ایک شخص نے خیال کیا کہ امام صاحب مقبول بندے ہیں - میرا مستعمل پانی ان کے پاس جاتا ہے یہ بے ادبی ہے - اس لئے اٹھ کر دوسری طرف ان کے نیچے جا بیٹھا بعد انتقال کے اس کو کسی نے خواب میں دیکھا پوچھا کہ مغفرت ہوئی یا نہیں - کہا کہ میرے پاس کوئی عمل نہ تھا - اس پر مغفرت ہوئی کہ تو نے ہمارے مقبول بندہ احمد بن حنبل کا ادب کیا تھا ہمیں یہ پسند آیا - اسی واسطے حدیث میں آیا ہے کہ اے عائشہ مکسی نیک عمل کو حقیر نہ سمجھنا ہر نیک عمل میں خاصیت مغفرت کی ہے - اسی طرح ہر گناہ میں خاصیت عزاب کی ہے چاہئے چھوٹا ہو چاہے بڑا - بڑی چیز اخلاق باطنہ کی اصلاح ہے فرمایا کہ ظاہری اعمال پر بزرگوں کی زیادہ نظر نہیں ہوتی کیونکہ ان کی اصلاح تو ایک منٹ میں ہوسکتی ہے - یہ تو محض ارادہ بدلنا ہے - بے نمازی ایک منٹ میں نمازی ہوسکتا ہے - بے داڑھی والا ایک منٹ میں داڑھی چھوڑ سکتا ہے - شرابی ایک منٹ میں شراب سے تائب ہوسکتا ہے - فاسق فاجر ایک منٹ میں متقی ہوسکتا ہے لیکن بڑی چیز جس پر بزرگوں کی نظر ہوتی ہے اخلاق باطنہ ہیں - مثلا تکبر وغیرہ ان کی اصلاح نہایت دشوار ہوتی ہے - نفس کی اصلاح کا طریقہ فرمایا کہ کتابوں سے بھی ثابت ہے اور تجربہ سے بھی ثابت ہے کہ نفس کو جب تک