ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
حضرت عمر حج کے بعد لوگوں کو مکہ سے نکالتے تھے اور کہتے تھے یا اھل یمن مننکم یا اھل الشام شامکم ویا اھل العراق عراقکم اے یمن والو یمن کاؤ اور اے شام والو شام جاؤ اور اے عراق والو عراق جاؤ تبیلغ کا کام شفقت سے ہوتا ہے فرمایا کہ تبیلغ اسلا، کا کام زیادہ تر شفقت سے ہوا ہے - جس کو امت کے حال پر شفقت ہوگی وہی تبیلغ کے مصائب کو خوشی سے برداشت کر سکے گا - اسلام کا ایک حسن فرمایا کہ اسلام کا ایک حسن یہ ہے کہ اس کو اپنی شناخت کیلئے نہ زرکی ضرورت ہے نہ زور کی - حضور کا اپنا بال تقسیم کرنے کا راز فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا بال مبارک تقسیم کرنا اپنی تعظیم وعبادت کے لئے نہ تھا بلکہ صحابہ کی محبت پر نظر کرتے ہوئے ان کے نزاع وقتال کے رفع دفع کرنے کے لئے تھا - اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بالوں کو دفن کراتے تو یقینا صحابہ زمین سے ان کو نکالنے کی کوشش کرتے اور عجب نہیں کہ قتال کی نوبت آجاتی - تقبیل حجر اسود کا منشاء اور اس کا راز فرمایا کہ تفصیل حجر اسود عظمت کی وجہ سے نہیں بکلہ محبت سے ہے جیسے بیوی بچوں کا بوسہ لیا کرتے ہیں نیز اس میں نفع یہ ہے کہ وہ شاہد رہے گا قیامت میں اپنے بوسہ دینے والوں کے لئے - اجتماع ظاہر کو اجمتاع باطن میں بڑا دخل ہے فرمایا کہ اجتماع باطن میں اجتماع ظاہر کو بڑا دخل ہے - چنانچہ صوفیہ قسم کھاتے ہیں کہ صف غیر منتظم سے قلب کا خلجان وپریشان ہوتی ہے اسی لئے سود اصفوفکم کا حکم ہے - نماز اور غلاموں کا خوب خیال رکھو فرمایا کہ معاشرت میں ایک حکم شرعی یہ ہے کہ اپنے غلاموں کی ستر خطائیں روز معاف