ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
یہ فعل نہایت گراں معلوم ہوتا ہے - میرا یہی مذاق ہے کہ میں جو بزرگوں کے ہاتھ چومتا ہوں تو سچ یہ ہے کہ کسی وقت تو شوق ہوتا ہے اور زیادہ تر یہ ہوتا ہے کہ دیکھنے والے کہیں یہ سمجھیں لہ اس کو اپنے بزرگوں کے ساتھ اعتقاد نہیں ہے - بحمد اللہ اعتقاد تو اپنے بزرگوں کے ساتھ مجھ کو ہے باقی سچ یہ ہے کہ جوش نہیں ہے یعنی اعتقاد تو ہوتا ہے لیکن جوش کے درجہ میں نہیں ہوتا - کنکھجورے کا حکم فرمایا کہ کنکھجورے چاہئے مرکر گل سڑ بھی جاوے اور ریزہ ریزہ ہوجاوے لیکن کنواں ناپاک نہیں ہوتا گو پانی پینا جائز نہیں جب تک اتنا پانی نہ نکالا جاوے کہ غالب گمان ہو جاوے کہ اب اس کے ریز نکل گئے ہوں گے - عورتوں کے حسن وجمال میں احتمال فتنہ غالب ہے فرمایا کہ آج کل لوگ منکوحہ عورتوں میں حسن وجمال کو دیکھتے ہیں حالانکہ راحت اور فتنوں سے حفاظت آج کل اسی میں ہے کہ بیوی زیادہ حسین وجمیل نہ ہو - حسن وجمال کی کمی قدرتی وقایہ ہے - عرض کرنے پر فرمایا کہ حسن وجمال خدائے تعالیٰ کی نعمت ہے لیکن اس میں احتمال فتنہ غالب ہے - ہدیہ آنا علامت مہدی الیہ کے مقبولیت کی ہے فرمایا کہ صلحاء کی طرف ہدیہ آنا علامت ہے مہدی الیہ کے مردود نہ ہونے کی بڑی بات تو یہ ہے - ایک بزرگ جو ذرا آزاد تھے انہوں نے مجھ سے یہ لفظ کہے تھے کہ ہدایا ہر شخص کے پاس نہیں آتے - بلکہ سرکاری آدمی ہی کے پاس آتے ہیں - ہدیہ آنا اس کی علامت ہے کہ وہ شخص سرکاری آدمی ہے - نیت اختیاری ہے فرمایا کہ چاہئے کیسے ہی معتمد شخص سے روپیہ ملیں گننے کو ضرور جی چاہتا ہے روپیہ تو روپیہ پیسے بھی اگر کوئی دے تو انہیں بھی بغیر گنے رکھنے کو جی گوارا نہیں ہوتا - پھر فرمایا کہ یہ