ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
کیونکہ وہ مجاہدہ ہے - یہ طریق بہت نازک ہے - محض کتابیں پڑھنے لینے سے کام نہیں چلتا فہم کامل اور ذوق تعلیم کی ضرورت ہے اور یہ اس کو عطا ہوتا ہے جس پر حق تعالیٰ اپنا فضل فرمادیں - حکایت قوت یقنیہ قوت یقین کے متلعق بیان فرمائی کہ علاوہ بن حضرمی ایک صحابی ہیں جس وقت اسلامی لشکر بحرین کو روانہ ہوئے ہیں درمیان میں سمندر حائل تھا کنارے پر پہنچ کر سب نے رائے دی کہ کشتیوں کا انتظام کیا جاوے انہوں نے فرمایا کہ خلیفہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید فرمائی تھی کہ کہیں ٹھہرنا نہیں ' میں ٹھہر نہیں سکتا ابھی جاوں گا اور حق تعالیٰ سے دعا کی کہ اے اللہ آپ نے موسیٰ علیہ السلام کو سمندر میں راستہ دیا تھا ہم نبی محمد رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام ہیں ہم کو بھی سمندر میں راستہ دیدیجئے یہ کہہ کر سمندر میں گھوڑا ڈال دیا پھر تو سب ساتھ ہوئے اور صاف سمندر سے پار ہوگئے - دیھکنے کے قابل بات ہے کہ اس پر اطمینان کس قدر تھا - خطر ہ تک اس کے خلاف کا قلب پر نہیں گزرا - کیا ٹھکانا ہے ان کی قوت ایمانیہ کا - کون ان حضرات کی رلیس کرسکتا ہے - آج کل باتیں بگھا رتے پھرتے ہیں پہلے ان جیسا ایمان تو اپنے اندر پیدا کر لیں - نتیجہ اس کا یہ ہوا کہ ہیبت چھا گئی تمام بحرین پر کہ یہ آدمی ہیں یا فرشتے قوت یقین وہ چیز ہے - زبان سے ذکر جاری رکھنا احوط واسلم ہے فرمایا کہ اہل تجربہ نے اس سے بھی منع کیا ہے کہ محض قلب سے ذکر کا خیال رکھا جاوے اس میں دھوکہ ہوجاتا ہے وہ فرماتے ہیں کہ ذکر زبان سے جاری رکھو خواہ قلب بھی حاضر نہ ہو کیونکہ قلب سے ذکر کا خیال رکھنا اس کا دوام مشکل ہے اور دیر پا بھی نہ ہوگا - زبان سے ذکر کرنے میں یہ حکمت ہے کہ کوئی وقت ذکر سے خالی نہ جائے گا اور قلب چونکہ ایک وقت میں دوطرف متوجہ نہیں ہوسکتا اس لئے اس میں ذہول ہونا بعید نہیں پس زبان سے ذکر جاری رکھنا احوط واسلم ہے - اس طریق میں سہولت کا انتظار نہ چاہئے فرمایا کہ یہ مرض عام ہوگیا ہے کہ سہولت پہلے ہو اس کے بعد کام شروع کریں مثلا شرائع کی خاصیت یہ ہے کہ پہلے کام شروع کریں اس کے بعد سہولت ہوگی - لوگوں نے اس کا عکس کر رکھا ہے -