ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
پھر مع العسر یسرا کے موافق اس کو قبول عام وعزت نصیب فرماتے ہیں جس میں اس کو ناز نہیں ہوتا - جس قدر رفعت بڑھتی جاتی ہے نیاز مین ترقی ہوتی جاتی ہے - بس جاہ عظیم میسر ہوتی ہے اور جاہ پسندی فنا ہوجاتی ہے - صاحب مقام کی ایک شان فرمایا کہ صاحب مشاہدہ مسمی کے ساتھ اسم کو بھی جمع کرتا ہے کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ محبوب کو یہی پسند ہے کہ دیکھتے بھی جاؤ اور ہمارے نام بھی لیتے رہو اس لئے وہ دونوں کو جمع کرتا ہے - دوسرا راز اتفاقا ابونو اس شاعر کے منہ نکل گیا تھا - الا فاسقنی خمرا وقل لی ھی الخمر ولا تسقنی سرا ومتی امکن الجھر یعنی مجھ کو شراب پلاتا جا اور یہ بھی کہتا جا کہ یہ شراب ہے شراب - اس کہنے کی یہ ضرورت تھی تاکہ نام سن کر کانوں کے ذریعہ سے لذت حاصل ہو اور دیکھ کر آنکھ کے زریعہ لذت حاصل ہو اور پی کر زبان کے واسطے سے لزت حاصل ہو - پیشین گوئی مانع تدبیر نہیں فرمایا کہ کسی کی پیشی گوئی وارد ہونے سے اس کا خارج از اختیار لازم نہیں اٹا اور جب وہ اختیار سے خارج نہیں تو اس کی تدبیر کرنا فضول نہیں - وہ اگر پیش گوئی مانع تدبیر ہوتو چاہئے کہ آج سے حفظ قرآن کو ترک کردیا جاوے کیونکہ قرآن میں حفاظت قرآن کا وعدہ ہے - انا نحن نزلنا الزکرو انا لہ لحافظون سوفی کے صبر کرنے کی وجہ فرمایا کہ صوفی بیچارے ہر زمانہ میں بدنام رہے ہیں کیونکہ وہ خاموش اور صابر ہوتے ہیں مگر معلوم بھی ہے کہ وہ صبر کیوں کرتے ہیں - وہ صبر کر کے حق تعالیٰ کو اپنے ساتھ کرتے ہیں کیونکہ حدیث میں ہے جو شخص اپنا انتظام خود لے لیتا ہے تو حق تعالیٰ معاملہ کو اسی کے سپرد کردیتے ہیں اور جو صبر کرتا ہے اس کر طرف سے حق تعالیٰ خود انتظام لیتے ہیں - پھر وہ انتظام