ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
مٹی کے گھڑے میں ایک مزدور پر رکھوا کر بھیجی وہ آدمی بیچارہ قریب تھانی بھون کے آکر کیچڑ کی وجہ سے گرگیا - کھیر بھی سب گرگئی وہ بیچارہ کیچڑ ملی ہوئی کھیر لے آیا اور پرچہ جو زمیندار صاحب نے دیا تھا پیش کیا - حضرت والا نے بہت افسوس فرمایا کہ غریب کے چوٹ بھی لگی اور کھیر بھی رخصت ہوئی - ایسے میں تنہا چلنا مشکل ہے جبکہ بوجھ لے کر چلنا تو سخت ہی دشوار ہے - ایسی بارش میں بھیجنا سخت بے رحمی ہے پھر فرمایا کہ زمینداری می کچھ قسات ہو ہی جاتہ ہے - پرچہ میں انہوں نے رسید نانگی تھی حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ بجائے رسید کے نصیحت بھیجتا ہوں کیونکہ کھیر تو گر کر ختم ہوگئی پھر دوسرے دن اسی شخص کو دوبارہ کھیر دے کر بھیجا - حضرت والا نے اس مزدرو سے دریافت فرمایا کہ کھانے کو کچھ پیسے دیئے ہیں یا نہیں اس نے جواب دیا نہیں دیئے - حضرت والا نے اس مزردور کو اپنے پاس سے پسیے دیئے اور ان زمیندار صاحب کو تحریر فرمایا کہ اس بیچارے کے کھانے کا بھی خیال نہیں کیا - ف : یہ آخر کا جملہ حضرت نے اس لئے تحریر فرمایا کہ عام سے رسما مزدروی اور کھانے کا انتظام مہدی الیہ کے ذمہ سمجھتے ہیں - اس ملفوظ سے حضرت والا کا کمال ترحم اور قلع رسوم اور حق بات پہنچانے میں عدم خوف لومۃ لائم ظاہر ہے - حکمت : فرمایا کہ کسی کام کی پیشگی اجرت لینے کے تذکرہ میں فرمایا کہ پیشگی لینے کے بعد کام پورا کرنا مشکل پڑجاتا ہے بیگار کی طرح پورا کیا جاتا ہے اس لئے پیشگی لینا ٹھیک نہیں چڑھا کر لینے میں خوشی زیادہ ہوتی ہے - ف : اس سے حضرت والا کا تجربہ وحکمت ثابت ہے - لطف ونرمی ؛ رعایت حدود فرمایا کہ جس امر میں شرعا گنجائش ہو اس صدرو سے دوسرے شخص کو سختی کے ساتھ اجتناب کا حکم کرنا یہ آداب احتساب کے خلاف ہے - لطف سے بھی تو یہ کام ہوسکتا ہے مگر اس بات کا خیال کرنا اور اس پر عمل کرنا بڑے متبحر عالم کا کام ہے - ف : اس سے حضرت والا کی نرم خوئی اور رعایت حدود شرعیہ صاف ظاہر ہے