ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
وایقظ اھلہ یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم عشرہ اخیرہ میں لنگی مضبوط باندلیتے تھے یعنی عبادت کے لئے مستعد یا بیویوں کے پاس جانے سے بچتے تھے ٓ نقل میں بعض اصل سے بھی زیادہ انعام ملتا ہے فرمایا ککہ نقل میں بعض اصل سے بھی زیادہ انعام ملتا ہے - چنانچہ ایک ریئس کے یہاں ایک شخص خربوزہ لایا - اس کو خربوزہ کی بازاری قیمت دی گئی - دوسرا شخص مٹی کا خربوزہ لایا اس کو بہت روپیہ انعام دیا گیا - عشاء فجر کی جماعت کا مصلی بھی ثواب لیلۃ القدر پائے گا فرمایا کہ جو شخصء اور صبح دنوں کی نماز جماعت سے ادا کرے اس کو لیلۃ القدر سے حصہ مل جائے گا - یعنی یہ بھی جاگنے والوں میں شمار ہوگا گو اس رات میں عشاء کے بعد صبح تک سوتا رہا ہو مگر اس کا جاگنے والوں شمار ہونا ایسا ہے جیسا چاندی کے چمچوں میں گلٹ کا چمچمہ چاندی قلعی کر کے دیا جاوے - ابن امسیب کا ارشاد ہے کہ عشاء کی نماز جماعت سے پڑھ لینا فضیلت لیلۃ القدر کے لئے کافی ہے کیونکہ فوت جماعت فجر غیر اختیاری ہے اس لئے یہ فوت منقص ثواب لیلۃ القدر نہ ہوگا - غلو فی الباغۃ مبغوض ہے فرمایا کہ اگر تقریر کرنے والے کو آمد مضامین کی ہو اور تکلف کر کے گھیر گھار کر کے مضامین کا لاوے یعنی تلکف سے بلاغت کا جلب کرے تاکہ سننے والے سمجھیں کہ اس کو قوت ہے بیان میں تو یہ غلو فی الباغۃ مبغوض ہے - ان اللہ یبغص البلیغ من الرجال کا مصداق ہے اور ایک غلو سننے والوں کے لئے وہ یہ کہاگر بیان میں کوئی خاص رنگ نہ ہوتو اس بیان سے مثفقع ہی نہ ہوں بلکہ منتظر رہیں دوسرے رنگ کے - معصیت کیا ایک بڑی خرابی فرمایا کہ جس قدرنافرمانی ہوتی جاتی ہے حق سبحانہ سے بندہ کا تعلق گھٹتا چلایا جاتا ہے - اور اس