ملفوظات حکیم الامت جلد 23 - یونیکوڈ |
|
ظلمت عارضی ہے اور عشق امرداں مشابہ اندھیری رات کی تاریکی کے ہے اس کی ظلمت ذاتی ہے - گو دونوں حرام ہیں لیکن امردوں کا عشق حرام در حرام اور گو در گو حلت کا وہاں گزر ہی نہیں عورتیں فی نفسہ تو محل حلت ہیں گو عارض کی وجہ سے وہ حلت ثابت نہ ہو - عشق مجازی کے متعلق ایک عجیب بات عشق مجازی کا تذکرہ فرمایا کہ ایک بات بتلاتا ہوں جو مجھ ہی سے سنئے گا اس سے پہلے کبھی نہ سنی ہوگی اور اول وہلہ میں سمجھ میں بھی نہ آئے گی لیکن سچی بات ہے تجربہ کرلیا جاوے فی الحال تقلیدا مان لی جاوے - وہ بات یہ ہے کہ اگر عاشق کی طبعیت بالکل ہی خبیث نہ ہو تو متقی شخص کی طرف نفسانی میلان نہیں ہوسکتا کیونکہ تقویٰ کا قدرتی اثر یہ ہے وہ دقایہ ہوتا ہے نفسانی میلان کا - خواہ تقویٰ کا دوسرے کو علم ہو یا نہ ہو عشق مجازی ہی کے تذکرہ میں فرمایا کہ یہ سخت ابتلا کی چیز ہے اس سے بہت بچنا چاہئے میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اس معاملہ میں خود مجھ کو اپنا اعتبار نہیں اور چونکہ میں خود کوئی چیز نہیں اس لئے میری حیثیت سے یہ بے اعتباری کویئ ایسی اہم نہیں لیکن جو شخص مجھ کو بڑا سمجھتا ہے اور مجھ سے عقیدت رکھتا ہو اس کے لئے بڑی عبرت کی بات ہے کہ جو کو ہم بڑا سمجھتے ہیں جب اس کی یہ حالت ہے تو بہت ہی احتیاط رکھنا چاہئے - بزرگوں کا تعلق دنیا کی نیت سے نہ چاہئے فرمایا کہ بزرگوں کے تعلق سے دین تو درست ہوتا ہی ہے دنیا کی بھی برکت ہوتی ہے لیکن دنیا کے قصد دے تعلق پیدا نہ کرے جس طرح کہ حج کو جاتے وقت اس کا قصد تو نہ چاہئے کہ بمبئی دیکھیں گے اور جہاز کی سیر کریں گے لیکن جو شخص حج کو جائے گا راستہ میں بمبئی بھی پڑے گی اور جہاز کی سیر بھی نصیب ہوجائے گی - کبر کا ایک عجیب علاج فرمایا کہ ایک صاحب کیرانہ میں بیعت ہونے کے لئے جب آئے تو مٹھائی ایک اور شخص کے ہاتھ میں لائے میں نے دیکھ کر کہ ہاں آپ میں شان ہے اور کبر کا مادہ ہے - اتفاق سے مجھے کئی جگہ جانا تھا میں نے ان سے کہا کہ مجھے یہاں فرصت نہیں ملی نجھے فلاں